کینسر ایک ہولناک مرض ہے جس کا علاج خاصا پیچیدہ اور تکلیف دہ بھی ہے، تاہم اب ماہرین نے ایک محفوظ اور منفرد طریقہ دریافت کرلیا ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی ماہرین نے طویل تحقیق کے بعد بض اقسام کی غدودی کینسر کو ایل ای ڈی لائٹس کے ذریعے ختم کرنے کا نیا طریقہ دریافت کیا ہے جسے بعض ماہرین نے انقلابی قرار دیا ہے۔
اب تک کینسر کے غدود یعنی ٹیومرز کو کیمو تھراپی اور آپریشن سمیت دیگر طریقوں سے ختم کیا جاتا رہا ہے، تاہم کچھ عرصے سے دنیا بھر میں ریڈی ایشن یعنی شعاعوں کے ذریعے بھی بعض اقسام کے کینسر کا علاج کیا جا رہا ہے۔
تاہم اب برطانوی ماہرین نے ایک منفرد اور قدرے سستا اور محفوظ طریقہ دریافت کرلیا، جس کے تحت کینسر کے ٹیومرز کو ایل ای ڈی لائٹس کے ذریعے ختم کرنا ممکن ہوسکے گا۔
طبی جریدے نیچر میں شائع مضمون کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایسٹ انگالیا کے ماہرین نے کینسر کے ٹیومر کو ایل ای ڈی لائٹ کے شعاعوں کے ذریعے ختم کرنے کا کامیاب تجربہ کرلیا۔
تحقیق کے مطابق ماہرین نے بعض کینسر کے ٹیومرز کو خصوصی ایل ای ڈی لائٹس میں اینٹی باڈیز اور دیگر اقسام کی ادویات کو شامل کر کے ختم کرنے کا تجربہ کیا۔
تجربے کے دوران ماہرین نے بعض غدودوں کو کسی بھی بڑے منفی اثر کے بغیر ایل ای ڈی لائٹس کے خصوصی شعاعوں اور ادویات کی مدد کے ذریعے ختم کیا۔
تحقیق میں غدودی کینسر کے علاج کے لیے ایل ای ڈی لائٹس کے طریقہ علاج کو انقلابی قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ طریقے سے متاثرہ مریض کو کم سے کم نقصان پہنچتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کینسر کے علاج کے دوران کیمو تھراپی جہاں کینسر کے سیلز کو نشانہ بناتی ہے، وہیں صحت مند اور اچھے سیلز کو بھی نشانہ بناتی ہے اور نتیجے میں انسانی جسم کمزور ہوجاتا ہے اور اس سے کئی منفی اثرات ہوتے ہیں اور بعض مرتبہ کینسر بھی ختم نہیں ہوتا۔
ماہرین نے بتایا کہ کینسر کے ٹیومر کو خصوصی ایل ای ڈی لائٹس کے شعاعوں اور ادویات کی مدد سے ختم کرنے کا تجربہ اب تک کے کینسر کے علاج کے تمام طریقوں سے زیادہ محفوظ ہے، کیوں کہ اس سے کم سے کم نقصان ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
ماہرین کے مطابق مذکورہ طریقہ علاج پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ کینسر کے ٹیومرز کو جدید اور خصوصی ایل ای ڈی لائٹس کے شعاعوں سے ختم کرنا ممکن ہوسکے۔