44

آصف زرداری نے مجھے قتل کرانے کے لیے دہشت گرد تنظیم پر پیسہ لگایا ہے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ آصف زرداری نے مجھے قتل کرانے کے لیے ایک دہشت گرد تنظیم پر پیسہ لگایا ہوا ہے جس میں ایجنسی کے لوگ سہولت کار ہیں۔

لاہور میں وڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب پہلی بار ہماری حکومت ہٹائی گئی تو مجھے پتا چلا کہ مجھے قتل کرنے کی سازش کی گئی ہے اور میں نے ان چار لوگوں کے نام بتا کر ویڈیو بنادی اور کہا کہ اگر قتل کیا گیا تو اس میں وہ چار لوگ ملوث ہوں گے مگر وہ اپنے منصوبے سے پیچھے ہٹ گئے۔

انہوں نے کہا کہ پھر ان لوگوں نے پلان بی بنایا اور ایک مذہبی انتہاپسند کے ذریعے مجھے قتل کرانے کی کوشش کی جس کا مجھے پتا چلا تو میں نے اپنے جلسوں میں بھی اس کا ذکر کیا۔

عمران خان نے کہا کہ اب پلان سی بنا ہے جس کے پیچھے آصف زرداری ہے جس نے کرپشن کا پیسہ ایک دہشت گرد تنظیم پر لگایا جس میں ایجنسی کے لوگ سہولت کار ہیں اور تین اطراف سے یہ فیصلہ ہوا ہے جنہوں نے اگلی واردات کرنی ہے۔

’معیشت کی وجہ سے ملکی قومی سلامتی کو خطرہ ہے‘

عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت معیشت کو وہاں لے گئی ہے جہاں اب ملکی قومی سلامتی کو بھی خطرہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار 1999 میں بھی معیشت کو لائف سپورٹ پر چھوڑ گیا تھا اور 2018 میں بھی معیشت کو تباہ کرکے گیا لیکن اب معیشت کو وہاں پہنچا دیا ہے جہاں اب ملک کی قومی سلامتی کو بھی خطرہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جو لوگ بھی پاکستان کو اس صورتحال سے نکالیں گے وہ قیمت طلب کریں گے اور مجھے خوف ہے کہ خدا نہ کرے کہ ملک اس طرف جائے جس طرح بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سری لنکا کو 50 فیصد فوج کم کرنے کا کہا ہے اور مصر کو بھی فوج کے خرچے کم کرنے کا کہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہر اس پاکستانی کو ملک کی سیکیورٹی کا فکر ہے جس کا جینا مرنا اس ملک سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن چند لوگوں نے پوری سازش کرکے رجیم چینج کے ذریعے حکومت گرائی تھی مجھے خوف آرہا ہے کہ پچھلے 8 ماہ میں انہوں نے کوئی سبق نہیں سیکھا، بجائے غلطی ٹھیک کرنے کے پاکستان کو مزید دلدل میں دھکیلتے گئے۔

عمران خان نے کہا کہ ملک کو اس طرف دھکیلا جا رہا ہے جہاں سے وہ سب کے ہاتھوں سے نکل جائے گا اور ملک کو اس صورتحال سے نکالنے کا جو طریقہ ہے اس کو ختم کرکے لوگوں میں مزید خوف و ہراس پیدا کیا جا رہا ہے۔