چینی حکام نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران کورونا سے متاثر ہوکر مختلف امراض میں مبتلا تقریباً 60 ہزار افراد ہلاک ہوچکے، جن میں سے زیادہ تر افراد معمر تھے۔
چین میں نومبر 2022 کے اختتام اور دسمبر کے آغاز سے کورونا کی نئی قسمیں بی ایف 7 اور ایکس بی بی 5۔1 پھیلنے کی رپورٹس سامنے آئیں اور ماہرین نے خدشہ کیا کہ وہاں ایک ماہ کے دوران 25 کروڑ افراد کورونا سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
کورونا میں نئی لہر پھیلنے کے پیش نظر متعدد ممالک نے چین سے آنے والے مسافروں کا کورونا ٹیسٹ کرنے سمیت مختلف طرح کی پابندیاں بھی عائد کی تھیں۔
اب حکام نے تصدیق کی ہے کہ چین بھر میں 8 دسمبر 2022 سے اب تک مختلف شہروں میں 60 ہزار افراد ہلاک ہوچکے جب کہ ممکنہ طور پر اس سے دگنی تعداد میں لوگوں گھرو میں بھی ہلاک ہوئے ہوں گے۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق عالمی ادارہ صحت اور امریکا سمیت متعدد ممالک کی جانب سے ڈیٹا فراہم نہ کیے جانے کی مسلسل تنقید کے بعد چینی حکام نے کورونا سے متاثر ہوکر مرنے والے افراد کی تعداد بتادی۔
چین کی نیشنل ہیلتھ کمیشن کے عہدیدار نے پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ 8 دسمبر 2022 سے 12 جنوری 2023 تک کورونا سے متاثر ہونے والے تقریبا 60 ہزار لوگ ہلاک ہوئے۔
عہدیدار نے وضاحت کی کہ 5 ہزار 5 افراد سانس میں تکلیف کی وجہ سے ہلاک ہوئے، انہیں کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔
عہدیدار کے مطابق باقی 54 ہزار سے زائد افراد مختلف بیماریوں جیسا کہ کینسر، عارضہ قلب، گردوں اور پھیپھڑوں کی بیماریوں سمیت کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد چل بسے۔
حکام نے بتایا کہ کورونا سے متاثر ہوکر ہلاک ہونے والے مختلف بیماریوں میں مبتلا زیادہ تر افراد کی عمریں 80 سال یا اس سے زائد تھیں جب کہ دوسرے نمبر پر 65 سال یا اس سے زائد کی عمر کے لوگ تھے۔
عہدیدار نے یہ انکشاف بھی کیا کہ دسمبر کے آغاز میں چین بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والے 30 لاکھ کے قریب لوگ افراد کو یومیہ ہسپتالوں اور کلینکس میں لایا جا رہا تھا مگر اب ان کیسز کی شرح میں نمایاں یعنی 87 فیصد کمی ہوچکی ہے اور اب یومیہ ساڑھے چار لاکھ لوگ ہسپتالوں میں آ رہے ہیں۔
چینی حکام کے مطابق ملک میں کورونا کی نئی لہر اب بے اثر ہوچکی ہے اور حالات معمول کی جانب آ رہے ہیں۔
چینی حکام کی جانب سے ملک میں ایک ماہ کے اندر 60 ہزار اموات کی تصدیق کیے جانے سے دنیا بھر میں تشویش پھیل گئی۔