51

برڈ فلو کا خدشہ، لاکھوں مرغیاں تلف کی جائیں گی

وسطی یورپ کے ملک چیک ری پبلک نے برڈ فلو کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر ایک پولٹری فارم کو 7 لاکھ سے زائد مرغیاں تلف کرنیکا حکم دیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپ میں برڈ فلو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ایسے میں وسطی یورپی ملک چیک ری پبلک نے ایک فارم کو ساڑھے 7 لاکھ مرغیاں تلف کرنے کا حکم جاری کردیا ہے جو کہ ملک بھر کی مرغیوں کی تعداد کا 15 فیصد ہے۔

چیک ری پبلک حکام نے یہ اقدام حالیہ ہفتوں میں مرغیوں کے 12 سے زیادہ پولٹری فارم برڈ فلو سے متاثر ہونے کے بعد اٹھایا ہے۔ سرکاری ویٹرینری ایڈمنسٹریشن ایس وی ایس نے رواں برس چار نئی وباؤں کو رجسٹر کیا ہے اور ایک بیان میں صورت حال کو سنگین قرار دیا ہے۔ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے محکمہ صحت کے حکام ممکنہ ویکسینیشن کا جائزہ لے رہے ہیں۔

پولٹری بریڈرز کی یونین کے رکن گبریلا لوھا کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے جس پولٹری فارم کو یہ حکمنامہ جاری کیا گیا ہے وہ مغربی حصے میں واقع براڈ نیڈ تیشو کے گاؤں میں واقع ہے اور یہ چیک جمہوریہ کا سب سے بڑا پولٹری فارم ہے۔

گبریلا لوھا نے براڈ نیڈ تیشو کے فارم میں مرغیاں تلف کرنے کے بعد انڈوں کی قیمتیں بھی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چیک کے کسانوں کو برڈ فلو کی قسم ایچ فائیو این ون کو روکنے کے لیے مرغیوں کو اندر ہی رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ یہ وائرس ممکنہ طور پر انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔

اس حوالے سے دی یورپین سینٹر فار ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانوں میں اس انفیکشن کے پھیلاؤ کا خطرہ کم ہے تاہم جو لوگ پولٹری فارم میں کام کرتے ہیں ان کے متاثر ہونے کا خدشہ ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2021 اور ستمبر 2022 کے درمیان 37 یورپی ممالک کے فارمز پر دو ہزار 500 وبائی امراض کا پتا چلا تھا جس کے نتیجے میں تقریباً پانچ کروڑ مرغیوں کو ذبح کرنا پڑا تھا۔