گردے ہمارے جسم میں کسی واٹر فلٹر کی طرح کام کرتے ہیں۔
واٹر فلٹر ان چیزوں کو پانی سے خارج کرتا ہے جو نقصان دہ ہوتی ہیں اور ہمارے گردے بھی یہی کام کرتے ہیں۔
گردے خون کو فلٹر کرتے ہیں جس کے دوران زہریلے مواد اور اضافی سیال کو جسم سے خارج کرتے ہیں جبکہ پوٹاشیم، سوڈیم اور دیگر اجزا کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں۔
گردوں کے امراض کا اشارہ دینے والی علامات
اس کے ساتھ ساتھ گردے ایسے ہارمونز بھی بناتے ہیں جو بلڈ پریشر سے لے کر ہڈیوں کی مضبوطی کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں، آسان الفاظ میں گردے بہت اہم ہوتے ہیں۔
ایک تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں ہر 10 میں سے ایک فرد کو گردوں کے دائمی امراض کا سامنا ہوتا ہے جس کے نتیجے میں سیال اور دیگر مواد جسم میں اکٹھا ہونے لگتا ہے۔
اس حوالے سے ناقص غذائی عادات بھی کردار ادا کرتی ہیں مگر گردوں کے لیے بہترین غذا کا انتخاب اس عضو کو صحت مند رکھنے کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔
ایسی ہی چند غذاؤں کے بارے میں جانیں جو گردوں کی اچھی صحت کے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہیں اور گردوں کے امراض سے بچاسکتی ہیں۔
مچھلی
مچھلی کھانے سے جسم کو پروٹین ملتا ہے جبکہ اس میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز بھی ہوتے ہیں۔
مونگ پھلی کھانے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
یو ایس نیشنل کڈنی فاؤنڈیشن کے مطابق اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے خون میں نقصان دہ چکنائی کی سطح کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور بلڈ پریشر بھی کم ہوتا ہے۔
بند گوبھی
اس سبزی میں پوٹاشیم اور سوڈیم کی مقدار کم ہوتی ہے جبکہ فائبر، وٹامن سی اور وٹامن K سمیت متعدد غذائی اجزا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو گردوں کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔
شملہ مرچ
بند گوبھی کی طرح شملہ مرچ بھی متعدد بہترین غذائی اجزا سے بھرپور ہوتی ہے جبکہ پوٹاشیم کی مقدار کم ہوتی ہے۔
بلیو بیری
یہ پھل صرف گردوں کو صحت مند ہی نہیں بناتا بلکہ کسی نقصان کی صورت میں مرمت بھی کرتا ہے۔
مچھلی کا کانٹا گلے میں پھنس جائے تو کیا کریں؟
اینٹی آکسائیڈنٹس، وٹامن سی اور فائبر سے بھرپور یہ پھل صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے، اس کو کھانے سے ورم کم ہوتا ہے، ہڈیوں کی صحت بہتر ہوتی ہے جبکہ گردوں کے امراض سے ہونے والے کچھ مسائل کو ریورس کرنا بھی ممکن ہوجاتا ہے۔
سبز پتوں والی سبزیاں
سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک سے بھی جسم کو ایسے اجزا ملتے ہیں جو گردوں کی صحت کے لیے اہم ہوتے ہیں جبکہ مدافعتی نظام بھی مضبوط ہوتا ہے۔
البتہ گردوں کے امراض کے شکار افراد کو ان سبزیوں کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہیے کیونکہ ان میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
زیتون کا تیل
اینٹی آکسائیڈنٹس اور صحت بخش فیٹی ایسڈز سے بھرپور زیتون کا تیل گردوں کے ساتھ ساتھ مجموعی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
کیا بادام بھگو کر رکھنے کے بعد کھانا صحت کیلئے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے؟
ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیتون کے تیل سے کولیسٹرول لیول میں کمی آتی ہے جبکہ امراض قلب، ڈیمینشیا اور کچھ اقسام کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
لہسن
لہسن میں allicin نامی مخصوص مرکبات موجود ہوتے ہیں جو گردوں کی صحت بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
پیاز
لہسن کی طرح پیاز میں بھی کچھ مخصوص مرکبات موجود ہوتے ہیں جیسے quercetin اور سلفر وغیرہ جن سے مختلف امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے، جبکہ اس سے جسم کو اہم غذائی اجزا بھی ملتے ہیں۔
گوبھی
گوبھی میں وٹامن سی، بی سی، بی، وٹامن K اور فائبر سمیت متعدد غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
کیا روزانہ انڈے کھانا نقصان دہ تو نہیں ہوتا؟
اس طرح ایسے مرکبات بھی اس سبزی کا حصہ ہیں جو مخصوص زہریلے مواد کو ناکارہ بناتے ہیں جس سے گردوں کے افعال کو مدد ملتی ہے۔
انڈوں کی سفیدی
انڈوں میں پروٹین کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو گردوں کے امراض کے شکار افراد کے لیے بہت اہم جز ہے جبکہ یہ جز صحت مند لوگوں کے گردوں کو عمر بڑھنے سے ہونے والے نقصان سے بچاتا ہے۔
سیب
سیب میں موجود مرکبات، فائبر اور اینٹی آکسائیڈنٹس گردوں کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کی سطح متوازن رکھتے ہیں۔