63

ایپل اور اینڈرائیڈ ایپس سے فیس بک صارفین کا ڈیٹا چوری کرنے کا انکشاف

کیلیفورنیا: ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے 10 لاکھ صارفین کو خبردار کیا ہے کہ ان کے اکاؤنٹ کی معلومات گوگل اور ایپل اسٹور پر موجود تھرڈ پارٹی ایپس چوری کر رہی ہیں۔

ایک نئی رپورٹ میں کمپنی کے سیکیورٹی محققین کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس انہوں نے 400 سے زائد جعلی ایپلی کیشنز کی شناخت کی جو فیس بک صارفین کی معلومات چراتی تھیں۔

کمپنی کے مطابق یہ ایپس تفریح یا کارآمد سروسز کے طور پر متعارف کرائی جاتی تھیں جیسے کہ فوٹو ایڈیٹر یا کیمرا ایپس وغیرہ۔

ان ایپس کو استعمال میں لانے کے لیے صارفین کو فیس بک اکاؤنٹ سے لاگ ان ہونا پڑتا تھا۔ لیکن یہ لاگ اِن فیچرز صارف کی فیس بک آئی ڈی کی معلومات چُرانے کے ذریعے سے زیادہ کچھ نہیں ہوتےتھے۔

میٹا کے خطرات کو روکنے والے شعبے کے ڈائریکٹر ڈیوڈ اگرانووچ نے واضح کیا کہ ان ایپلی کیشنز میں سے اکثریت ایپس بمشکل ہی فعال تھیں۔

رپورٹروں کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان ایپس میں سے اکثر لاگ اِن ہونے سے قبل معمولی سطح پر فعال ہوتی تھیں جبکہ جب کوئی لاگ اِن کرنے پر رضا مند ہوجاتاتو زیادہ تر ایپ بالکل بھی فعال نہیں ہوتیں۔

میٹا کے علم میں یہ بات آئی کہ یہ نقصان دہ ایپس گوگل کے پلے اسٹور اور ایپل کے ایپ اسٹور دونوں جگہ موجود ہیں۔ اگرچہ انڈرائیڈ پر ان ایپس تعداد زیادہ ہے۔