اس وقت اسمارٹ فونز میں چارجنگ کے لیے مختلف اسٹینڈرڈ استعمال ہوتے ہیں جیسے اینڈرائیڈ فونز میں مائیکرو یو ایس بی یا یو ایس بی سی پورٹ جبکہ ایپل کے آئی فونز میں لائٹننگ کنکٹرز۔
مگر اب دنیا کی تمام کمپنیوں کو ایک ہی موبائل چارجنگ پورٹ کا استعمال فونز، ٹیبلیٹس اور کیمروں کے لیے کرنا ہوگا۔
یورپی پارلیمنٹ نے نئے قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت یورپی یونین میں تمام موبائل فونز، ٹیبلیٹس اور کیمروں کے لیے ایک ہی چارجنگ پورٹ کا استعمال لازمی ہوگا۔
اس پابندی کا اطلاق 2024 میں ہوگا اور اس سے آئی فون تیار کرنے والی کمپنی ایپل زیادہ متاثر ہوگی۔
یورپی یونین نے جون 2022 میں عندیہ دیا تھا کہ تمام ڈیوائسز کے لیے یو ایس بی سی چارجنگ کنکٹر کا استعمال یقینی بنایا جائے گا اور اب اس حوالے سے قانون سازی ہوئی ہے۔
ابھی آئی فونز اور اینڈرائیڈ فونز استعمال کرنے والے صارفین کو اپنی ڈیوائسز کے لیے مختلف چارجر استعمال کرنا ہوتے ہیں۔
آئی فون کو لائٹننگ کیبل سے چارج کیا جاتا ہے جبکہ اینڈرائیڈ کے لیے اب زیادہ تر فونز میں یو ایس بی سی کنکٹرز کو چارجنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ یورپی قانون سے ایپل سب سے متاثر ہوگی کیونکہ وہ یو ایس بی سی پورٹس استعمال نہیں کرتی۔
یورپی قانون کے مطابق ای ریڈرز، ائیر بڈز اور دیگر ٹیکنالوجیز پر مبنی ڈیوائسز میں بھی یو ایس بی سی چارجنگ پورٹ کی موجودگی ضروری ہوگی۔
یورپی پارلیمنٹ میں یہ قانون 602 ووٹوں سے منظور ہوا اور صرف 13 ووٹ اس کی مخالفت میں ڈالے گئے۔
یورپین کمیشن کا تخمینہ ہے کہ سنگل چارجر سے یورپ میں صارفین کو 25 کروڑ یورو کی بچت ہوگی۔
خیال رہے کہ ایسی رپورٹس سامنے آرہی ہیں کہ ایپل کی جانب سے آئی فونز میں یو ایس بی سی پورٹ کی آزمائش کی جارہی ہے جو 2023 میں متعارف کرائے جاسکتے ہیں۔
ان رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ایپل کی جانب سے ایک ایسے اڈاپٹر کو بھی تیار کیا جارہا ہے جو یو ایس بی سی پورٹ سے لیس نئے آئی فونز میں لائٹنگ کنکٹر ایسیسریز کا استعمال ممکن بنا سکے گا۔