مِنیاپولس: پروٹین اور دیگر غذائی اجزاء سے بھرپور اخروٹ کو ہمیشہ سے انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید قرار دیا جاتا رہا ہے۔ اب ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ زندگی کے اوائل میں باقاعدگی سے اخروٹ کھانا بڑھاپے میں بہتر صحت کا سبب ہوسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف مینیسوٹا کے محققین نے ایک نئی تحقیق میں شرکاء کی 20 سال کی غذائی تاریخ اور 30 سال کی جسمانی اور مطبی پیمائشوں کا معائنہ کیا۔
تحقیق میں انہوں نے دیکھا کہ جن شرکاء کی زندگی کے اوائل میں غذا اخروٹ پر مشتمل تھی ان کے جسمانی طور پر زیادہ فعال ہونے اور ان میں عمر بڑھنے کے ساتھ امراضِ قلب کے لاحق ہونے کے خطرات کے امکانات کم تھے۔
ڈاکٹر لِن ایم اسٹیفن کا کہنا تھا کہ اخروٹ کھانے والے افراد کی غذا کے ان کی صحت پر حیران کن مثبت اثرات یہ بتاتے ہیں کہ یہ میوہ لوگوں کی طرزِ زندگی میں صحت مند عادات اور غذا اپنانے میں مدد کر سکتا ہے۔
اخروٹ واحد وہ خشک میوہ ہے جو اومیگا-3 ایلفا-لائنولینک ایسڈ کا ذریعہ ہے۔اس عنصر کے متعلق خیال کیاجاتا ہے کہ یہ دل و دماغ کی صحت اور صحت مند عمر درازی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ڈاکٹر اسٹیفن کا مزید کہنا تھا کہ اخروٹ کھانے والوں کے جسم کے منفرد فینوٹائپ(کسی فرد کے مشاہدہ ہونے والی خصوصیات جیسے کہ قد، خون کا گروپ وغیرہ) ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ لوگ جو ابتدائی عمر میں اخروٹ کھانا شروع کردیتےہیں ان میں دائمی بیماریوں جیسے کہ امراضِ قلب، موٹاپا اور ذیابیطس کے خطرات بہت کم ہوجاتے ہیں۔