39

شہباز گل کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بغاوت کے مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللّٰہ نے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کی دائر درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہوجانے کے بعد ضمانت کی منظوری کے احکامات جاری کیے اور ریمارکس دیے کہ جب تک ٹھوس مواد نہ ہو کسی کو ضمانت سے محروم نہیں کرنا چاہیے۔

ہائیکورٹ نے سماعت میں ریمارکس دیے کہ آرمڈ فورسز اتنی کمزور نہیں کہ کسی کے غیر ذمہ دارانہ بیان سے ان پر اثر ہو، لیکن شہباز گِل کے غیر ذمہ دارانہ بیان کو کسی طور پر جسٹیفائی نہیں کیا جا سکتا۔

دوران سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ شہباز گل نے بات ایک نیوز چینل پر کہی تھی، وہ نیوزچینل ملک کا ہر دوسرا شہری دیکھ رہا تھا، آرمڈ فورسز میں بھی نیوز چینل دیکھا جاتا ہے، یہ بات بغاوت پر اکسانے کا الزام ثابت کرنے کیلئے کافی ہے۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ شہباز گل نے کسی ایک کو کہا ہو کہ بغاوت کرو تو بتائیں؟

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا شہباز گل نے ایک کو نہیں، اپنے بیان سے سب کو بغاوت پر اکسایا۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ قانون میں جو لکھا ہے اس کے مطابق بتائیں کیسے یہ الزام بنتا ہے؟

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شہباز گل کو ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کیے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض شہباز گل کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔