121

عمران خان کی براہ راست تقریر پرعائد پابندی کا نوٹی فکیشن معطل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی براہ راست تقریر نشر کرنے پر عائد پابندی کا پیمرا کا نوٹی فکیشن 5 ستمبر تک معطل کردیا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنی براہ راست تقریر نشر کرنے پر عائد پابندی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کے روبرو سماعت ہوئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عمران خان کی تقاریر ٹی وی چینلز پر براہ راست دکھانے کی اجازت دیتے ہوئے پیمرا کا پابندی کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے پیمرا اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بادی النظر میں پیمرا نے عمران خان کی تقریر پر پابندی لگا کر اختیار سے تجاوز کیا، موجودہ حالات میں عمران خان کی تقریر پر پابندی کی کوئی مناسب وجہ نظر نہیں آتی، پیمرا کو اختیار نہیں کہ وہ پابندی کا ایسا کوئی حکم جاری کرے، عمران خان کی تقاریر لائیو دکھانے پر پابندی کا نوٹی فکیشن معطل کیا جاتا ہے، پیمرا ایک افسر نامزد کرے جو پیش ہو کر نوٹی فکیشن کے اجرا کی وضاحت کرے۔

عمران خان کی درخواست

قبل ازیں عمران خان نے پی ٹی آئی وکلاء کے ذریعے درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں ںے اپنی تقریر میں شہباز گل پر تشدد کا حوالہ دیا تھا اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی بات کی تھی۔

انہوں نے درخواست میں کہا کہ ’میری تقریر کو غلط طریقے سے نفرت انگیز تقریر کے طور پر لیا گیا لہذا براہ راست میری تقریر نشر کرنے پر عائد پابندی کا حکم کالعدم قرار دیا جائے‘۔

عمران خان نے مؤقف اختیار کیا کہ ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا حق قانون نے بطور شہری دے رکھا ہے لہذا کسی کو بھی قانونی کارروائی کا کہنا نفرت انگیزی کے زمرے میں نہیں آتا۔