32

ٹرینیں نہ چلنے سے قومی معیشت کو روزانہ اربوں روپے کا نقصان

ٹرینیں نہ چلنے سے قومی معیشت کو روزانہ 10کروڑ سے زائد کا نقصان ہورہا ہے۔

ملک میں ہونے والی حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال نے ہر طرف تباہی مچادی ہے، لاکھوں افراد بے گھر اور ہزاروں جانور موت کے منہ میں چلے گئے، جب کہ انسانی جانوں کا بھی سیکڑوں کی تعداد میں نقصان ہوچکا ہے۔

متعدد اضلاع میں جہاں نجی املاک تباہی کا منظر پیش کررہی ہیں وہیں سرکاری املاک بھی تباہ حال ہیں، گزشتہ رات ہی مچھ اسٹیشن کے قریب ریلوے پل کا ایک حصہ ٹوٹ گیا ہے جس کے بعد اب کوئٹہ کا ملک بھر سے ریل رابطہ ایک ماہ کے لئے مزید کٹ گیا ہے۔

حالیہ سیلاب کے باعث ریلوے کو ملکی تاریخ کے بدترین حالات کا سامنا ہے، اور محکمہ روزانہ دس کروڑ روپے سے زائد کے ریونیو سے محروم ہورہا ہے، جب کہ ٹرینیں بند ہونے سے قومی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

ترجمان ریلوے کے مطباق کوئٹہ اور کراچی جانے والی 7 اہم ٹرینیں پھر منسوخ ہوگئی ہیں، عوام ایکسپریس، تیزگام ایکسپریس اور پاکستان ایکسپریس بدستور بند ہیں۔ جب کہ قراقرم، کراچی اور جعفر ایکسپرس بھی نہیں چلے گی بولان میل ایکسپرس اور موہنجوداڑو پسنجر بھی کینسل ہوگئی ہے۔

سی ای او ریلوے فرخ غلزئی کا کہنا ہے کہ پل کی بحالی تک پشاور اور کراچی سے کوئٹہ جانے والی ٹرینیں سبی تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ٹریک کی بحالیئ کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام این ایل سی کے حوالے کیا جائے گا۔