77

رنگ گورا کرنے والی کریمیں کینسر کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں

لندن۔صارفین کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ رنگ گورا کرنے والی کریم کا استعمال دیوار سے پینٹ اتارنے والے کیمیکل کو جلد پر لگانے کے مترادف ہے جس کے جلد پر انتہائی مضر اثرات ہوں گے۔غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق یہ انتباہ برطانیہ میں مصنوعات کی کوالٹی کو جانچنے والے ادارے ایل جی اے نے جاری کیا اور ایسی کریموں کو ضبط کرنے کے بعد صارفین کو خبردار کیا کہ ان کریموں کے استعمال سے ہر صورت بچا جائے۔

یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ایسی بہت سی کریموں میں بلیچنگ ایجنٹ ہائڈروکوینون اور مرکری یعنی پارا بھی شامل ہوسکتا ہے۔برٹش سکن فاؤنڈیشن کا کہنا تھا کہ اگر لوگوں کو اپنی جلد سے متعلق کوئی خدشات ہیں تو انھیں کسی ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔برطانیہ میں مقامی سطح پر حکام کا کہنا تھا کہ ایسی مصنوعات جن میں زہریلے اجزا شامل ہیں جرائم پیشہ تاجروں کے ساتھ ساتھ آن لائن اور مارکیٹ اسٹالوں پر فروخت کیا جارہا ہے۔

برطانیہ میں حکام کے مطابق ہائڈروکوینون کیمیائی طور پر دیوار سے پینٹ اتارنے والے مرکب کا قدرتی نعم البدل ہوتا ہے جو جلد کی اوپری تہہ کو ہٹا کر جلد کے کینسر کا خطرہ بڑھا دیتا ہے، اور یہ جگر اور گردے کے لیے مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔ممکنہ طور پر سنگین خطرات کے پیشِ نظر برطانیہ میں ہائڈروکینون، اسٹیرائڈز یا مرکری پر مشتمل کریموں پر اس وقت تک پابندی ہوتی ہے جب تک کہ وہ کسی ڈاکٹر کی طرف سے باقاعدہ نسخے کے ساتھ جاری نہیں کی جاتیں۔ایسے لوشن ان کی جلد پر ہمیشہ کے لیے داغ چھوڑ سکتے ہیں۔