28

عرفان الحق صدیقی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاگیا

 اسلام آباد۔کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار سابق وزیراعظم کے مشیر عرفان الحق صدیقی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا کہ عرفان صدیقی کو پوچھ گچھ کے لیے تھانے بلایا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے چنانچہ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ عرفان صدیقی کو گزشتہ روز اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد آج انہیں جوڈیشل میجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا اس موقع پر میڈیا کو عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ انہوں نے مکان کرایے پر دیتے ہوئے پولیس میں اندراج نہیں کروایا تھا ایف آئی آر کے متن کے مطابق مکان میں جاوید اقبال اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ رہائش پذیر ہے۔

عدالت میں عرفان صدیقی کی جانب سے ان کے وکلا نے ضمانت کی درخواست دائر کی جن کا موقف تھا کہ جس مکان میں کرایہ دار رکھنے کا الزام عائد کیا گیا وہ عرفان صدیقی کی نہیں ان کے بیٹے عمران صدیقی کی مللکیت میں ہے۔تاہم جوڈیشل میجسٹریٹ نے سابق معاون خصوصی کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے 14 روزہ ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ گرفتاری کے بعد انہیں عارضی طور پر اسلام آباد کے رمنا پولیس اسٹیشن میں رکھنے کے بعد کرائم انویسٹیگیشن (سی آئی اے) اسٹیشن منتقل کیا گیا تھا۔

عرفان صدیقی کے صاحبزادے نے تصدیق کی کہ ان کے والد کو رمنا پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا تھا البتہ باضابطہ طور پر اس حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا تھا۔عرفان صدیقی پر دائر کی گئی ایف آئی آر کے مطابق سابق معاون خصوصی کو کرمنل پروسیجر ایکٹ کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر دفعہ 188 کے تحت گرفتار کیا گیا۔مذکورہ قانون کے تحت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے جائیدادوں کے تمام مالکان کو ہدایت جاری کر رکھی ہے کہ مکان کرایے پر دینے سے قبل مقامی پولیس اسٹیشن کو آگاہ کیا جائے۔