49

پروڈکشن آرڈرز کا فیصلہ قانون کے مطابق ہو گا، اسد قیصر

اسلام آباد۔سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاہے کہ  اسیر ارکان کے پروڈکشن آرڈرز کے حوالے سے  فیصلہ قانون اور ضوابط کے مطابق کروں گا،خواہ کچھ بھی ہو، فیصلے اپنی مرضی اور ضمیر کے مطابق کئے ہیں، احتیاط سے فیصلہ کرتا ہوں، کوئی ایسا فیصلہ نہیں کروں گا جو عدالتوں میں چیلنج ہوجائے،میثاق معیشت کے حوالے سے اپوزیشن قیادت اتفاق کرکے پیچھے ہٹ گئی،حکومت اور اپوزیشن کو پارلیمان کی سطح پر قریب لانے کی کوشش کی ہے،،۔چیرمین سینٹ کے ایشو پر معاملات صحیح سمت میں چل رہے ہیں، سینٹ کا تقدس ہے۔

 چیرمین سینٹ بہت اچھے طریقے سے ایوان چلارہے ہیں،بدھ کو سپیکر ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے غیررسمی بات چیت کرتے ہوئے اسدقیصرنے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ امریکہ بہت کامیاب رہا، پاکستان استحکام کی طرف جائے گا۔پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کی کوشش ہورہی ہے۔معاشی استحکام آئے گا،ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پر قابو پانا ہوگا تاکہ مہنگائی نہ بڑھے۔ہمیں بہت زیادہ چیلنجز کا سامنا ہے۔گزشتہ دس ماہ میں بہت اچھی اور موثر سرمایہ کاری ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ سی پیک کے سکوپ کو توسیع دی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ خواہ کچھ بھی ہو، فیصلے اپنی مرضی اور ضمیر کے مطابق کئے ہیں۔

پروڈکشن آرڈرز کے حوالے سے جو بھی فیصلہ کروں گا، قانون اور ضوابط کے مطابق کروں گا۔میثاق معیشت کے حوالے سے اپوزیشن قیادت اتفاق کرکے پیچھے ہٹ گئی۔حکومت اور اپوزیشن کو پارلیمان کی سطح پر قریب لانے کی کوشش کی ہے۔احتیاط سے فیصلہ کرتا ہوں، کوئی ایسا فیصلہ نہیں کروں گا جو عدالتوں میں چیلنج ہوجائے۔میڈیا کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ  زراعت، تعلیم جیسے موضوعات پر بھی بات ہونا چاہئے۔میڈیا کو اپنا پیشہ ورانہ کام کرنا چاہئے نہ کہ سیاسی جماعت بننا چاہئے۔

گڈ گورننس کے لئے میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔ پیمرا کو بھی بلا رہا ہوں کہ کم سے کم روزانہ ایک گھنٹہ چینلوں پر تعلیم اور زراعت کے لئے مختص ہونا چاہئے۔چیرمین سینٹ کے ایشو پر معاملات صحیح سمت میں چل رہے ہیں، سینٹ کا تقدس ہے، بہت اہم ادارہ ہے، چیرمین سینٹ بہت اچھے طریقے سے ایوان چلارہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے گزشتہ سال 63کروڑ روپے بچاکر فنانس ڈویژن کو واپس کیا۔میرے غیرملکی دوروں پر صرف ابتک دس لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ماسکو اپنے خرچ پر گیا۔ سرکاری پیسہ بچایا،قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی آٹھ گاڑیاں نیلام کیں۔کفایت شعاری کی بنیاد پر کمیٹیوں کے اجلاس صرف قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ہوں گے۔ارجنٹ نوعیت کے قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس سپیکر کی اجازت سے کسی بھی وقت بلائے جاسکیں گے