29

خیبر پختونخوا میں تین روزہ انسدادپولیو مہم شروع

کوہاٹ/پشاور۔صوبہ خیبرپختونخوا کے تین جنوبی اضلاع بنوں‘ لکی مروت اور شمالی وزیرستان پر مشتمل بنوں ڈویژن میں (آج)پیر22 جولائی 2019 سے انسدادپولیو کی تین روزہ خصوصی مہم شروع ہوگی جس کے دوران پانچ سال تک عمر کے 4لاکھ 58 ہزار466 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

مقامی پولیو حکام کے مطابق بنوں ڈویژن کے تینوں اضلاع بنوں‘ لکی مروت اور قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں خصوصی مہم کے لئے تمام تر انتظامات کرلئے گئے، اور مہم کو کامیانی سے ہمکنار کرنے اور مؤثر بنانے کیلئے تربیت یافتہ ہیلتھ ورکرزپر مشتمل 2147 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 1932 موبائل ٹیمیں‘ 110 فکسڈ ٹیمیں‘ 93 ٹرانزٹ ٹیمیں اور 12 رومنگ ٹیمیں شامل ہیں جبکہ پانچ سو سے زائد ایریا انچارج بھی تعینات کئے گئے ہیں۔

 ادھر ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبرپختونخوا کے کوآرڈنیٹر کیپٹن(ر) کامران احمد نے قرار دیا ہے کہ صوبہ کے کئی اضلاع میں پولیو کی وبا پھوٹ پڑی ہے جس کی روک تھام کے لئے صوبائی حکومت ہرممکن اقدمات اْٹھارہی ہے تاکہ مستقبل میں اس مرض کو کنٹرول کیا جاسکے۔

 اْنہوں نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ پولیو کے مرض کا کوئی علاج نہیں البتہ ویکسی نیشن سے ہی بچاؤ ممکن ہے۔یادرہے کہ رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران ملک بھر میں پولیوسے متاثرہ بچوں کی تعداد 45 تک جاپہنچی ہے جو سنگین صورتحال ہے۔

پولیو سے سب زیادہ صوبہ خیبرپختونخوا متاثر ہوا ہے جہاں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 35 ہوگئی جن میں سب سے زیادہ ضلع بنوں میں 17‘قبائلی ضلع شمای وزیرستان میں 6‘ ضلع تورغر میں 5‘ لکی مروت میں 2جبکہ تین اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان‘ ہنگو اور شانگلہ کے علاوہ دوقبائلی اضلاع باجوڑ اور خیبر میں بھی ایک ایک کیس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

 اسی طرح صوبہ پنجاب میں پانچ‘صوبہ سندھ میں تین ا ور صوبہ بلوچستان میں دو بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں پچھلے سال 2018 میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 12 جبکہ سال2017 میں صرف 8 تھی لیکن 2017کے مقابلے میں رواں سال کے دوران اب تک چھ گنا یا 462 فیصدکا تشویشناک حدتک اضافہ ہوا ہے۔