49

خیبر پختونخوا اسمبلی میں 9قرار دادیں منظور

پشاور۔خیبر پختونخوا اسمبلی نے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے 9قراردادوں کی متفقہ طور پر منظوری دیدی جن میں خواتین کی غذائی قلت کو دور کرنے کیلئے قانون سازی، جانوروں پر تشدد کیخلاف علمی اقدامات اٹھانے، مال مقدمہ گاڑیوں کو پولیس سٹیشن کی بجائے ویئر ہاؤس میں رکھنے، کوہاٹ روڈ کی کشادگی، سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کے مقدموں کی پیروی کرنے کیلئے مزید عملے کی تعیناتی، ملک بھر میں دہشت گردی میں بھارتی کردار کے خلاف، خوازہ خیلہ میں سعودی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ شہید فرمان علی ہسپتال کے قیام اور ملاکنڈ ڈویژن میں بیرون ملک جانے والے پاکستان کیلئے میڈیکل سنٹر کے قیام سے متعلق قراردادیں شامل تھیں۔

 صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خیرات اور زکواۃ سے متعلق چیرٹیز بل کو اسلامی نظریاتی کونسل بھیجنے سے متعلق اپوزیشن کو کم اراکین کے باعث شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد صوبائی اسمبلی نے مختلف ترامیم کے ساتھ چیرٹیز بل کثرت رائے سے منظور کرلئے ایوان نے ایجوکیشن مانٹیرنگ اتھارٹی بل کو بھی متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

 اسمبلی اجلاس میں جوڈیشل اکیڈمی اور لینڈ ایکوزیشن سے متعلق دو بل بھی پیش کئے گئے۔صوبائی اسمبلی اجلاس کے آخر میں ن لیگ کی خاتون رکن ثوبیہ شاہد نے شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کے خلاف ایوان میں احتجاج کیا۔