32

طورخم بارڈر 24گھنٹے کھلا رکھنے کے انتظامات مکمل

پشاور۔طورخم بارڈر کو 24گھنٹے کھلے رکھنے کیلئے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ٗ پاک افغان سرحد سے روزانہ 10ہزار افراد اور اکی ہزار سے زائد مال بردار گاڑیوں کی آمد و رفت ہوتی ہے جنوری 2019 میں وزیر اعظم عمران خان کے خصوصی احکامات کے تحت پاک افغان سرحد پر ضلع خیبر سے متصل طورخم بارڈر کو آمد ورفت کے لئے 24 گھنٹے کھلا  رکھنے کے لئے انتظامات کا جائزہ لینے کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومت کے متعلقہ اداروں کے حکام کا اجلاس گزشتہ روز خیبر پختونخواکے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ضلع خیبر محمود اسلم وزیر،فیڈرل بورڈ آف ریونیو،وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے)،نیشنل لاجسٹک سیل(این ایل سی) فرنٹیئر کور اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا) کے متعلقہ حکام شریک تھے۔

اجلاس کے دوران وزیر خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کے احکامات کی روشنی میں ڈسٹرکٹ خیبر کی ضلع انتظامیہ،ایف بی آر اور ایف آئی اے کے علاوہ دیگر متعلقہ اداروں نے طورخم کے تاریخی اہمیت کے حامل بارڈر کو 24 گھنٹے کھولنے کے لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔وزیر خزانہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھولنے کے لئے اپنی بساط سے بڑھ کر کردار ادا کیا ہے،انہوں نے اس ضمن میں متعلقہ وفاقی اداروں کے کردار کو بھی سراہا۔

 صوبائی وزیر نے کہا کہ طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھلنے سے سرحد کے دونوں پار نہ لوگوں کی اور نہ ہی مال بردار گاڑیوں کی قطاریں بنیں گی۔انہوں نے کہا کہ طورخم پاکستان کی سب سے مصروف بین الاقوامی سرحد ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر 10 ہزار سے زائد افراد اور ایک ہزار سے زائد مال بردار گاڑیاں آمد ورفت کرتی ہیں،جس کے لئے بارڈر کا 8 سے 10 گھنٹے روزانہ کھلا رکھنا ناکافی ہے،ہمہ وقت بارڈر کو کھولنا خطے کی ترقی کے لئے انقلابی اقدام ثابت ہوگا۔تیمور سلیم جھگڑا نے مزید کہا کہ یہ وزیر اعظم عمران خان کا وزیژن اور دور اندیشی تھی جنہوں نے 6 ماہ قبل وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو طورخم بارڈر کو 24 گھنٹے کی بنیاد پر کھولنے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی تھی۔