36

سوات کی صنعتوں سے سیلزٹیکس کی وصولی روک لی گئی

پشاور۔پشاور ہائیکورٹ نے سوات مینگورہ میں تاجروں سے سیل ٹیکس کیلئے بھیجنے والے نوٹس کو معطل کرتے ہوئے اس پر حکم امتناعی جاری کر دیا عدالت نے سیکرٹری فنانس، محکمہ ایف بی ار سمیت دیگر حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب مانگ لیا۔

 کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس اشتیاق ابرہیم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی درخواست گزار میڈورا کاسمیٹکس کے وکیل شمائل بٹ نے عدالت کو بتایا کہ انکے موکل مینگورہ سوات میں کاروبار کررہے ہیں حکومت نے 25 ویں ترمیم کے تحت فاٹا اور پاٹا میں کو پانچ سال تک ٹیکسوں سے مستثنی قرار دیا ہے ان علاقوں کو 2023 تک ٹیکسوں سے استثنی دیا گیا ہے تاہم تاجروں کو 2014 سے 2016 تک کا ٹیکس مانگ رہے ہیں جو کہ غیر ائینی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن اور دہشت گردی سے متاثرہ دیگر علاقوں کو حکومت نے ٹیکس میں چھوٹ دی ہوئی ہے مگر اب انہیں تنگ کیا جا رہاہے انہوں نے عدالت سے نوٹس کو معطل کرنے کی استدعا کی عدالت نے جاری کردہ نوٹس کو معطل کرتے ہوئے سیکرٹری فنانس، محکمہ ایف بی ار، فیڈرل ریونیو بورڈ اور کمنشر ان لیڈ ریونیو کو نوٹس جاری کرتے یوئے جواب طلب کرلیا۔