32

قبائلی اضلاع میں شناختی کارڈ پر مفت صحت سہولت کا آغاز

پشاور۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ مفت صحت سہولت کارڈ کی پورے صوبے میں توسیع کے بعد صوبہ خیبرپختونخوا قومی شناختی کارڈ کو بطور صحت سہولت کارڈ استعمال کرنے والا ملک میں پہلا صوبہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں اب قومی شناختی کارڈ کو بطور صحت سہولت کارڈ ستعمال کیا جا سکے گا جبکہ قومی شناختی کارڈ سے مفت صحت سہولیات کی مد میں 7 لاکھ 20 ہزار روپے فی خاندان کے علاج معالجے پر خرچ کئے جائینگے، جو کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کیلئے ایک بڑی خوشخبری ہے۔

 انہوں نے کہا ہے کہ مفت صحت سہولیات کی فراہمی حکومت وقت کی ذمہ داری ہے اور عوام کا بنیادی حق ہے جبکہ صحت سہولت پروگرام کے تحت عوام کو مفت صحت سہولیات کی فراہمی حقیقی معنوں میں یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ قومی شناختی کارڈ کوبطور صحت سہولت کارڈ استعمال کرنے کے حوالے سے عوام میں آگاہی مہم چلائی جائے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں صحت سہولت پروگرام کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے میڈیا افتخار درانی، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ قبائلی اضلاع و صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر، ایس ایس یو ہیڈ صاحبزادہ سعید، سیکرٹری ہیلتھ و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ صحت سہولت پروگرام کے تحت صحت سہولت کارڈ کے ذریعے پورے خیبرپختونخوا کے عوام کو یکساں صحت سہولیات فراہم کی جائے گی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں قومی شناختی کارڈ ز کو بطور صحت سہولت کارڈ استعمال کیا جاسکتا ہے اور عوام اس سپیشل سہولت سے اب بھرپور استفادہ لے سکتے ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ عوام کی آگاہی کیلئے قبائلی اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں بروشرز اور بینرز وغیرہ آویزاں کردی گئی ہیں تاکہ کوئی بھی فرد اس سہولت سے محروم نہ رہ سکے۔