93

محکمہ اوقاف کی سینکڑوں کنال اراضی پر سرکاری دفاتر قائم

پشاور۔ محکمہ اوقاف کی 1450کنال زمین پر سرکاری دفاتر قائم کرنے کا نکشاف ہوا ہے جن کو محکمے کی طرف سے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں ٗ مردان میں محکمہ اوقاف کی 3300 کنال زمین قبضہ سے واگزار کرا لی گئی ہے۔

 صوبے میں محکمہ اوقاف کا کرسچن میرج اور طلاق ترمیمی بل تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جس میں شادی کی عمر 18سال اور الزام لگانے کے بعد طلاق دینے کے لیے ثبوت بھی پیش کرنا ہوں گے ٗ صوبے اور ضلغی سطح پر علماء اور مشائخ کونسل محکمہ اوقاف کی طرف سے بنائے جارہے ہیں ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی نے گزشتہ روز محکمہ اوقات کی کارکردگی پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

 اس موقع پر محکمہ اوقاف کے ایڈیشنل سیکرٹری جہانزیب خان ٗ ڈپٹی ایڈمنسٹرٹر ارشد کمال او ر پلاننگ آفیسر سجاد علی سمیت محکمہ کے دیگر افسران بھی موجود وزیر اطلاعات نے کہا کہ اے ڈی پی میں اقلیت اور مذہبی مدارس کے طلبہ کو فنی ہنر سکھانے کے لیے فنڈز مختص کئے گئے ہیں جبکہ اقلیتی گرانٹ میں بیوہ کے لیے 10,000 جہیز گرانٹ 30,000 اور میڈیکل کے لیے20,000 ہزار روپیررکھے گئے ہیں جبکہ طالبعلموں کے لیے سکالر شپ کی مد میں 2500 روپے ملیں گے صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ محکمہ اوقاف کے پاس 65 ہزار کنال زمین ہونے کے باوجود ایک غریب محکمہ ہیں کیو نکہ محکمہ کے زیادہ تر زمینوں پر قبضہ ہوگیا ہوا۔

 محکمہ اوقاف کی زمین واگزار کرانے کے لیے سخت سے سخت قوانین بنائے جا رہی ہیں صوبے میں قبرستانوں کے لیے زمین کی موجودگی یقینی بنانے کے لیے نئی ہاؤسنگ سکیموں میں پارک اور اور قبرستان کی موجودگی کو محکمے کی طرف سے لازمی قرار دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ اوقاف اقلیتی امور کی طرف سے بھی خصوصی توجہ دے رہا ہے پشاور میں سکھ کمیونٹی کے لیے 0.5ملین روپے سے سکول بنایا جائے گا جبکہ اقلیتوں کو مختلف قسم کے ہنر سکھانے کے منصوبے کیلئے 40 ملین روپے مختص کردیئے گئے ہیں۔

 جبکہ اقلیتوں کے مختلف قسم کے تہواروں کو بھی سرکاری سطح پر منانے کے لئے انتظامات کیے جائیں گے شوکت یوسفزئی نے مذہبی امور کے جاری ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ اوقاف کے20 ترقیاتی منصوبے ہیں جن کیلئے ٹوٹل چار سو ملین روپے مختص کئے گئے مذہبی امور کیلئے 234.271 ملین روپے اور اقلیتوں امور کے لیے 165.729 ملین روپے شامل ہیں دارالعلوم حقانیہ کی تعمیر و بحالی کے لیے 25.736ملین روپے مختص کیے ہیں مدرسہ جامعہ کریمیہ غفوریہ چراٹ روڈ کے لئے 10 ملین روپے رکھے گئے تھے جبکہ بونیر میں ماڈل دینی مدرسے کے قیام اور زمین کی خریداری کے لیے پانچ ملین روپے مختص کیے ہیں۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے مدارس میں پڑھنے والے طلبہ کو وظائف دینے کے لئے محکمہ اوقاف نے منصوبے کے تحت 15 ملین روپے مختص کئے ہیں۔