95

تفریحی وسیاحتی مقامات پر گند پھینکنے پر جرمانے کی تجویز

سلام آباد۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے تجویز دی ہے کہ سیاحتی وتفریحی مقامات پر جو گند پھینکے اس پر جرمانہ کیاجائے تب ہی لوگ کوڑادن استعمال کریں گے اس کے بغیر صفائی رکھنامشکل ہے،چیئرپرسن کمیٹی ستارہ ایاز نے کہاکہ مجھے مشیر موسمیاتی تبدیلی کی شکل تک یاد نہیں،مشیر صاحب کمیٹی کو کچھ سمجھتے ہی نہیں،گرین بیلٹ کوکھوکھوں سے خالی کریاجائے سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کھوکھے موجود ہیں۔

کمیٹی ارکان نے کہاکہ فیصل مسجد میں صفائی کی ناقص صورت ہے ہر جگی گندگی کے ڈھیرلگے ہوئے ہیں،پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ساتواں ملک ہے، کلائیمیٹ ایمرجنسی نافذ ہونی چاہیے تھی،سیفٹی کے بغیر بلین کے بجائے ٹریلین ٹری بھی لگائے تو کوئی فائدہ نہیں، حکام نے بتایاکہ خیبر پختونخوا کے کل جنگلات کے 1فیصد پر آگ لگی،فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کوبدنام کرنے کے لیے آگ لگائی جاتی ہے،آگ بجھانے کے لئے مہیاکیاگیاہیلی کاپٹر کاخرچ فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ لگایا جاتا ہم ہیلی کاپٹر کاخرچ برداشت نہیں کرسکتے۔

کمیٹی نے گرین بیلٹ پر تجاوزات کے خاتمے کیلئے سی ڈی اے اقدامات کی رپورٹ اور کچی آبادیوں کی منتقلی کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں۔منگل کوسینیٹ قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا  چیئرپرسن سینیٹر ستارہ ایاز کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔اجلاس میں اسلام آباد کے مسائل کیلئے بنائی گئی سب کمیٹی کی رپورٹ کمیٹی میں پیش گئی سب کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر مشاہد حسین سید کی سب کمیٹی رپورٹ پر کمیٹی کو بریفینگ دیتے ہوئے کہاکہ پہلی مرتبہ نالوں کے بارے میں تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

خصوصی طور پر پلاسٹک کے خاتمے کے حوالے سے کام کیاہنزہ گیا تو وہاں پلاسٹک پر پابندی عائد کی ہوئی تھی ہنزہ پہلا ضلع ہو گا جہاں پلاسٹک پر پابندی ہے۔اسلام آباد کے لیے جامع نکاسی آب کے نظام کی ضرورت ہے بلڈرز کو کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی سے لنک کرنے کی ضرورت ہے۔ایف نائن پارک میں  کافی گند تھااسلام آباد کیلئے مجموعی پلان کی ضرورت ہے ہائی رائز بلڈنگ بن جاتے ہیں مگر پارکنگ نہ ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر پارک کئے جاتے ہیں۔

سینیٹر ثمینہ سعید نے کہاکہ اسلام آباد کی خوبصورتی کو بلز بورڈ متاثر کر رہی ہے،جتنے ہائی رائز بلڈنگز ہیں وہاں پر بلز بورڈ موجود ہیں،بل بورڈز کے خلاف کمیٹی کو مہم چلانی چاہئیں۔چیئرپرسن کمیٹی ستارہ ایاز نے کہاکہ پلاسٹک کے خاتمے کیلئے کمیٹی نے بھر پور مہم چلائی ہے،اس کیلئے کلائمیٹ چینج کاکس نے زیادہ فوکس کیا،چودہ اگست سے وزارت سے ملکر اسلام آباد میں پلاسٹک پر پابند ی عائد کی جائے گی۔

ستارہ ایاز نے مشیرموسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کے کمیٹی میں نہ آنے پر برہمی کااظہاکرتے ہوئے کہاکہ مجھے مشیر موسمیاتی تبدیلی کی شکل تک یاد نہیں،مشیر صاحب کمیٹی کو کچھ سمجھتے ہی نہیں، جنگلات میں آگ لگے تو کس سے جواب طلب کریں،کلائمیٹ اتھارٹی کیا کر رہی ہے؟اس کااجلاس تک نہیں ہوا،سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سے متاثرہ ساتواں ملک ہے،ملک میں کلائیمیٹ ایمرجنسی نافذ ہونی چاہیے تھی،ہم سے بہت بہتر ملک برطانیہ نے بھی کلائمیٹ ایمرجنسی ڈکلیئر ڈکلیئر کر دی ہے۔

حکومت کی موسمیاتی تبدیلی کا اندازہ اس سے ہوتا ہے کہ مشیر تک اجلاس میں نہیں آئے،سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی حسن ناصر جامی نے کہاکہ کابینہ میں پلاسٹک فری کا ایجنڈا ہونیکی وجہ سے تیاریوں میں مصروف تھے،مشیر صاحب اس لئے اجلاس میں شرکت نہ کر سکے،کمیٹی کے تحفظات سے مشیر کو آگاہ کیا جائے گاکمیٹی میں پہاڑوں پر آگ لگنے کا معاملہ پر بات کرتے ہوئے چیئر پرسن سینیٹرستارہ ایاز نے کہاکہ اسلام آباد،مری اور خیبر پختونخوا کے پہاڑوں پر آگ لگی،سارے پرانے درخت جل گئے،کیا اس کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں،اس دفعہ بہت زیادہ آگ لگی،پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔