34

حکومت کا پاک چین بزنس کونسل کے قیام کا اعلان

سی پیک پاکستان اور چین کی کئی  دہائیوں پرمحیط قریبی اور مضبوط تعلقات کا مظہر ہے، سی پیک اتھارٹی  کو منصوبوں کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے ضروری انسانی وسائل کے ساتھ اچھی طرح سے لیس کیا جائے گا، گوادر کو جدید طرز پر تعمیر کیا جائے گا۔

بزنس کونسل سے دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کے درمیان کاروباری روابط قائم ہونگے ، چین کی جانب سے1ارب ڈالرکی  سماجی و معاشی ترقی کے لئے فراہم کی گئی گرانٹ کے تحت 4 ہزار سولر جنریٹر یونٹس پاکستان میں آ چکے ہیں جو بلوچستان کے مختلف شہروں بشمول گوادر میں تقسیم کیے جائیں گے،  70سال سے ریلوے کا نظام فرسودہ ہو چکا ہے، ایم ایل ون کا منصوبہ  ساڑھے آٹھ ارب  ڈالر کا ہے، پاکستان کے فرسودہ ریلوے کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا، اگر سی پیک  کے تحت بجلی کے منصوبے نہیں   لگتے  تو آج بھی پاکستان میں بجلی کے بحران کا مسئلہ حل نہ ہوتا۔

  چین کے تاجروں نے  وزیر اعظم سے ملاقات کی  ہے  9اکنامک زون کے علاوہ ایک اور صنعتی زون لگانے پر دلچسپی ظاہر کی ہے، رواں سال اکتوبر میں  سی پیک کی نویں   جے سی سی کا انعقاد اسلام آ باد میں کیا جا رہا ہے۔