66

میر حاصل بزنجو چیئرمین سینٹ کیلئے نامزد

اسلام آباد۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے سرکردہ قوم پرست رہنما سینیٹر میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کر دیا۔ کل جماعتی رہبر کمیٹی نے اکثریتی جماعت کے قائد کے فیصلے کی توثیق کر دی۔ 9 اپوزیشن جماعتوں نے اعلان کیا ہے کہ میر حاصل بزنجو بھاری اکثریت سے چیئرمین سینیٹ منتخب ہو جائیں گے۔ میر حاصل بزنجو ایوان بالا میں اپوزیشن کی تیسری بڑی جماعت کے سربراہ ہیں۔ 

بلوچستان سے امیدوار آنے پر متفقہ انتخاب کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔ نیشنل پارٹی کی طرف سے تمام جماعتوں بالخصوص پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی کی فراخدلی پر اظہار تشکر کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ بعض حلقوں کی طرف سے بلوچستان کی حق تلفی کا پراپیگنڈہ اس فیصلے سے دم توڑ جائے گا۔

 جمعرات کو رہبر کمیٹی کا اجلاس چیئرمین اکرم خان درانی کی صدارت میں ہوا۔ چیئرمین سینیٹ کی نامزدگی کا فیصلہ اکثریتی جماعت مسلم لیگ (ن) پر چھوڑ دیا گیا تھا۔ اجلاس میں احسن اقبال نے ارکان کو آگاہ کیا کہ پارٹی قائد نوازشریف نے سینیٹر میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کیا ہے۔

 رہبر کمیٹی نے اس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اکثریتی جماعت کی نامزدگی کی توثیق کر دی۔ اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی کا دیگر ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام جماعتوں نے بڑے خوبصورت انداز میں انتہائی یکجہتی، محبت  اور اتفاق رائے سے نیشنل پارٹی کے سربراہ سنیٹر میر حاصل خان بزنجو کو  چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کیا ہے اور اس پر تمام جماعتوں کی رضامندی ہے۔
 
 رہبر کمیٹی  کی طرف سے مکمل  اتفاق رائے  ہے۔ اکرم درانی کا کہنا تھا کہ اب سب جماعتیں میر حاصل بزنجو کو اپنا امیدوار سمجھ کر اپنی، اپنی جماعتوں کا ووٹ دیں گی اور سب جماعتیں باہر سے بھی کوشش کریں گی ہم اپنے ووٹوں کی تعداد میں اضافہ کریں  اور مجھے امید ہے کہ ہم بڑی اچھی کامیابی حاصل کریں گے اور بڑی لیڈ سے میر حاصل بزنجو کو کامیاب بنائیں گے۔ 

ایک سوال کے جواب میں اکرم درانی کا کہنا تھا کہ ریکوزیشن جمع ہونے کے بعد  چیئرمین سینیٹ 14روز کے اندر سینیٹ کا اجلاس بلانے کے پابند ہیں اور اس میں کوئی توسیع کی گنجائش نہیں حکومتی جماعت کے کسی غیر متعلقہ رہنما کے بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

 9 جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے حکومت رکاؤٹ نہیں بن سکتی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے تصدیق کی کہ نوازشریف نے میر حاصل بزنجو کو نامزد کیا ہے ان کی جمہوریت، پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی کے لئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔

 حکومت 9 اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ فیصلے کے راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ جمہوریت پسندوں میں میر حاصل بزنجو کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ہماری قیادت نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

 اس سے جمہوریت اور پارلیمنٹ مزید مضبوط ہو گی۔ اکثریتی جماعت کی طرف سے تاریخ ساز روایت کا آغاز کیا گیا ہے۔ ہم مزید بھی ایسے فیصلے کریں گے اور اپوزیشن کی یکجہتی کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔ غیرجمہوری طریقے سے سینیٹ کے اجلاس کو نہیں روکا جا سکتا۔ عدم اعتماد کی قرارداد پر رائے شماری کے لئے اجلاس طلب کیا جائے، اپوزیشن نے جمہوری راستہ اختیار کیا ہے اور اس کے لئے آئین قانون اور ضابطہ کار کی پاسداری کی جا رہی ہے۔ 

حکومت نے خلاف آئین کوئی کام کیا تو اپوزیشن ہر آئینی، جمہوری اور قانونی راستہ اختیار کرے گی۔ نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ دونوں بڑی جماعتوں کی فراخدلی پر بلوچستان کے عوام کی طرف سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ بالخصوص نوازشریف کے مشکور ہیں اس سے بلوچستان کے عوام کو اہم پیغام جائے گا۔ پارلیمنٹ کی بالادستی پر سب یقین رکھتے ہیں اور جو پراپیگنڈہ کیا جا رہا تھا کہ صادق سنجرانی کو  ہٹانے سے بلوچستان سے زیادتی ہو گی تو ان متعلقہ حلقوں کا یہ پراپیگنڈہ بھی میر حاصل بزنجو کی نامزدگی سے دم توڑ جائے گا۔

 انہوں نے واضح کیا کہ میر حاصل بزنجو نے کسی بھی موقع پر چیئرمین سینیٹ کے امیدوار بننے سے معذرت نہیں کی۔ مشاورت کا سلسلہ جاری تھا اور یہ فیصلہ مسلم لیگ (ن) پر چھوڑ دیا گیا تھا کیونکہ وہ اکثریتی جماعت ہے۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ اپوزیشن کے فیصلے کے نتیجے میں جو صورتحال پیدا ہوئی ہے ہمیں یقین ہے کہ میر حاصل بزنجو متفقہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہو جائیں گے۔ 

اجلاس طلب کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ بلوچستان کی عوام توقعات پر اپوزیشن پوری اترے گی۔ سابق چیرمین سینیٹ  پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور  سید نیئر حسین بخاری کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ 14روز کے اندر اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔ نامزد چیئرمین سینیٹ سینیٹر میر حاصل بزنجو کو رہبرکمیٹی کے اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر بخاری  نے ٹیلی فون کیا انھوں نے چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد ہونے پر میر حاصل بزنجو کو مبارکباد دی۔

اپوزیشن کی بڑی جماعت کی طرف سے  نیک خواہشات کا اظہارکیا۔اپوزیشن نے کہا ہے کہ میر حاصل بزنجو نے جمہوریت کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔بلوچستان سے تعلق رکھنے والے حاصل بزنجو کا چیئرمین سینیٹ نامزد ہونے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔حاصل بزنجو چیئرمین سینیٹ منتخب ہوکر آئین کی بالادستی کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔حاصل بزنجو چیئرمین سینیٹ منتخب ہوکر بلوچستان کی احساس محرومی کے خاتمے کے لئے کردار ادا کریں گے۔

  اپوزیشن کی 9 جماعتوں نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ نامزد کیا ہے رپورٹ کے مطابق  پیپلزپارٹی کے سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ برقراررکھیں گے اور(ن)لیگ کے راجہ ظفر الحق سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔ مسلم لیگ کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف نے ایوان بالا کی اکثریتی جماعت ہونے کی حیثیت سے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کا متفقہ امیدوار نامزد  کیا ہے۔

 نوازشریف نے بعض حلقوں کے پروپیگنڈہ کے توڑ کے لئے حاصل بزنجو کا نام تجویز کیا ہے۔ اپوزیشن نے تین روز قبل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی تبدیلی کے تحریکِ عدم اعتماد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرادی ہے۔اپوزیشن کی جانب سے قراردادپر رائے شماری کے لئے پچاس ارکان کے دستخطوں سے ریکوزیشن بھی جمع کروائی ہے   اپوزیشن میں نیشنل پارٹی سینیٹ کے تیسری بڑی جماعت ہے  اور ان کی جماعت کی سینیٹ میں 5نشستیں ہیں