67

خیبر پختونخوا میں 37ہزارسے زائدشناختی کارڈز جعلی قرار

پشاور۔خیبر پختونخوا میں 37ہزار 618قومی شناختی کارڈز کو جعلی قرار دیا ہے جعلی قرار دیئے جانے والے کارڈز کو ضبط کر لیا گیا ہے پشاور، چارسدہ، بنوں، لکی مروت، اپردیر، لوئر دیر، چترال، شانگلہ، بونیر، مالاکنڈ، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، نوشہرہ، سوات، سمیت صوبے کے 25اضلاع میں حساس اداروں کی جانب سے مشکوک قرار دیئے جانے کے بعد نادرا نے جعلی سازی اور غیر قانونی پروسیسنگ سے جاری کئے گئے تمام شناختی کار ڈ ز کو ڈیجٹیل بنیادوں پر ضبط کر لیا گیا ہے۔ قبائلی ساتوں اضلاع میں 5ہزار 866شناختی کارڈز کومستقل بنیادوں پر ضبط کیا گیا ہے۔

قبائلی اضلاع خیبر، مہمند، باجوڑ، اورکزئی، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان، کرم اضلاع میں یہ کاروائی کی گئی ہیں۔ نادرا ذرائع کے مطاق صوبائی دارلحکومت پشاور کے مختلف علاقوں سے بیس ہزار 754شناختی کارڈز مجموعی طور پرجعلی نکلے ہیں۔ زیادہ ترجعلی شناختی کارڈز یکہ توت، رنگ روڈ، چارسدہ روڈ، بورڈ، سمیت دیگر علاقوں میں چھان بین کے دوران جعلی ثابت ہو ئے ہیں۔

چارسدہ میں 2ہزار 697،مردان میں 2ہزار 560، نوشہرہ میں 1ہزار876، قبائلی اضلاع باجوڑ میں 1ہزار738، خیبر میں 1ہزار507، ضلع مہمند میں 844، ضلع کرم میں 687شناختی کارڈز جعلی پائے گئے ہیں۔ جبکہ نادرا کے 120ملازمین کو محکمانہ کاروائی کے بعد ملازمت سے برطرف کیا گیاہے برطرف کئے گئے ملازمین میں سپرنٹنڈنٹس، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹس، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، جونیئر و سینٹر ایگزیکٹو شامل ہیں۔