44

عوامی نیشنل پارٹی کاحکومت مخالف تحریک چلانے کااعلان

پشاور۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے25جولائی سے حکومت مخالف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں،آفتاب شیرپاؤ اور مولانا فضل الرحمان خیبر پختونخوا میں حکومت مخالف تحریک کا حصہ ہونگے، جبکہ پنجاب شہباز شریف کے سپرد کر دیا گیا ہے، 

بلاول سندھ میں جبکہ میر حاصل نزنجو اور محمود خان اچکزئی بلوچستان میں حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے،سلیکٹڈ وزیر اعظم کی نالائقی اور نا اہلی کے باعث ملک خونی انقلاب کی جانب بڑھ رہا ہے،21جولائی کو کراچی میں مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا جس کی قیادت اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان کریں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں اے این پی سندھ کے عہدیداروں و کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید نے بھی اس موقع پر خطاب کیا، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ عوام کو مہنگائی، بے روزگاری اور بد امنی کے سونامی سے نجات دلانے کیلئے حکومت کو گھر بھیجنا ضروری ہو چکا ہے، 25جولائی سے حکومت ہٹاؤ مہم شروع کی جائے گی اور تمام صوبوں میں تحریک چلانے کے بعد مشترکہ فائنل راؤنڈ اسلام آباد میں ہو گا،انہوں نے کہا کہ سفید پوش طبقے کیلئے جینا مشکل ہو گیا ہے،  حالیہ بجٹ سے ہونے والی مہنگائی، بے روزگاری اور غربت نے 70سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے، عوام دشمن حکمرانوں نے جینے کا حق چھین کر لوگوں کو خود کشیوں پر مجبور کر رکھا ہے،

 انہوں نے کہا کہ جب غریب کو روٹی نہیں ملتی تو وہ آئینی و غیر آئینی،قانونی و غیر قانونی کی تفریق بھول جاتا ہے اور یہی وہ سبب ہے جس سے ملک خونی انقلاب کی جانب بڑھ رہا ہے،انہوں نے کہا کہ سپیکر نے سلیکٹڈ کا لفظ بولنے پر پابندی لگائی ہے لیکن اگر کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو جائے ملک کا وزیر اعظم سلیکٹڈ ہے، جوغیر ملکی ایجنڈے پر کام کر رہا ہے جس سے عوام میں بے چینی اور اضطراب بڑھتا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ متوسط طبقہ ختم ہونے کو ہے جس کے بعد ملک خونی انقلاب کی جانب بڑھے گا،انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں عجب تماشہ لگا ہوا ہے ماضی کی تینوں حکومتوں میں شامل وزراء آج گزشتہ حکومتوں پر تنقید کر رہے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعظم سلیکٹڈ ہے اور تمام جماعتوں سے کرپٹ مافیا اکٹھا کر کے پی ٹی آئی کی چھتری تلے جمع کر لیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ آج کی مشیر اطلاعات، وزیر خارجہ اور مشیر خزانہ سابقہ حکمرانوں کے پیروں میں بیٹھے رہے اور اب سلیکٹڈ وزیر اعظم کی صفائیاں پیش کر رہے ہیں،