50

بلاول بھٹو کی نیب دفتر میں پیشی، پارٹی کارکنان کی ہنگامہ آرائی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی نیب اسلام آباد کے دفتر پر پیشی کے موقع پر ڈی چوک پر پارٹی کارکنان اور پولیس کے درمیان دھکم پیل ہوگئی جس کے بعد کارکنان نے ہنگامہ آرائی شروع کردی، پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا، متعدد کارکنان کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔

بلاول بھٹو زرداری پاک لین کمپنی کیس میں اپنا بیان قومی احتساب بیورو (نیب) کے ہیڈکوارٹر پہنچے تو ان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے پارٹی کارکنان جناح ایونیو پہنچے۔

کارکنان نے ریڈزون میں جانے کی کوشش کی تو وہاں تعینات پولیس کی بھاری نفری نے انہیں آگے جانے سے روک دیا جس پر پولیس اور پیپلز پارٹی کے کارکنان کے درمیان دھکم پیل شروع ہوگئی۔

پارٹی کارکنان کی جانب سے پولیس مزاحمت کے بعد ہنگامہ آرائی شروع کردی گئی جس پر پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی۔

کارکنان کے ہمراہ پیپلز پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ بھی وہاں پہنچے تھے تاہم انہیں پولیس نے ڈی چوک پر نہ روکتے ہوئے نیب ہیڈ کوارٹر جانے کی اجازت دی۔

آصف زرداری کی صاحبزادی اور پارٹی رہنما آصفہ بھٹو زرداری نے پارٹی کارکنان کو منشتر کرنے کے لیے واٹر کینن کے استعمال پر سوال کیا کہ کیا یہ تبدیلی ہے؟