61

ڈالر ایک مرتبہ پھر 151 روپے کا ہوگیا

کراچی: انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کا رحجان برقرار ہے اور ڈالر کی قیمت ایک روپے 40 پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو 51 روپے ہوگئی۔

دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں پہلی مرتبہ ڈالر 50 پیسے مہنگا ہوکر ایک سو 50 روپے کا ہوگیا۔

کرنسی ڈیلرز نے بتایا کمرشل بینکوں کی جانب سے منگل کو ایک مرتبہ پھر ڈالر کی خریداری کی گئی، جس کی وجہ سے انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھی اور ڈالر مہنگا ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 50 پیسے بڑھی ہے۔

منی مارکیٹ کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ کچھ بیرونی ادائیگیوں کی وجہ سے انٹر بینک مارکیٹ میں خریداری بڑھی ہے، اس سے ڈالر پر دباؤ بڑھا اور ڈالر کی قیمت جو پچھلے 2 روز سے کم ہورہی تھی وہ اب دوبارہ بڑھ گئی۔

انہوں نے بتایا کہ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک سو 51 روپے کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں منگل کو ڈالر کی قیمت میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال دیکھنے میں آئی۔

فوریکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان نے ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس مہینے کے آخر میں ہر سال بیرون ملک سے پاکستانی ترسیلات زر بڑھا دیتے ہیں اور عید پر اپنے پیاروں کو پیسے بھیجتے ہیں اگر اسٹیٹ بینک انٹر بینک مارکیٹ کو ایک ہفتے بھی کنٹرول میں رکھے تو ڈالر کی قیمت نیچے آسکتی ہے۔

ان کے نزدیک اسٹیٹ بینک کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت نیچے لانے کے لیے مداخلت کرنا ہوگی بصورت دیگر جس طرح ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے، ایسے میں ڈالر کی قیمت کو چاہتے ہوئے بھی ایکسچینج کمپنیز نیچے نہیں لاسکتی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کافی عرصے کے بعد ایسا ہوا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر انٹر بینک مارکیٹ سے کم ہوا ہے یہ ایکسچینج کمپنیز کی کاوشوں کا نتیجہ ہے اور ان سختیوں کا بھی، جس کے بعد اب غیر ضروری طور پر ڈالر خریدنے والوں کو ڈالر فروخت نہیں کیے جارہے ہیں۔