36

پیمرا ویڈیو لیک معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے‘فردوس عاشق

اسلام آباد۔وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پیمرا، چیئرمین نیب کی ویڈیو لیک کے معاملہ کی تحقیقات کر رہا ہے اور ٹی وی چینل کو شوکاز دیا ہوا ہے اور چھ دن میں اس معاملہ کو طے ہونا ہے اگر ٹی وی چینل ثبوت نہیں دیتا تو پھر قانون کے مطابق اس چینل کے خلاف اور اس کے مالک کے خلاف کارروائی ہو گی۔

 ایک خبر چینل پر چلتی ہے اس پر پارلیمنٹ میں کمیٹی بنے یہ متعلقہ فورم ہی نہیں، کسی بھی فرد واحد کے کسی کام کا حکومت یا وزیر اعظم کا کوئی لینا دینا نہیں جس شخص نے یہ کام کیا ہے وہ سب سے بہتر آدمی ہیں وہ آئیں ٹی وی پر بیٹھیں اور بتائیں کہ ان کو کیا سوجھی کہ اس نے ہم سب کو ایک نان ایشو میں الجھا دیا، ہمیں آج صرف یہ دیکھنا ہے کہ ادارے طاقتور ہوں اور شخصیات کی طرف اپوزیشن انگلیاں اٹھائے تاہم اداروں کو کمزور کرنے کی سازشوں میں حصہ دار نہ بنے۔

 ان خیالات کا اظہار فردوس عاشق اعوان نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ا نہوں نے کہا کہ چیئر مین نیب کی ویڈیو لیک کے حوالہ سے فائدہ کس کو ہوا اگر یہ سوال عام آدمی سے بھی پوچھا جائے توو ہ آنکھیں بند کر کے کہے گا کہ اس کا فائدہ اپوزیشن اور خاص طور پر (ن)لیگ کو ہوگا، یہ بد قسمت واقعہ ہے اس کو ہمیں دیکھنا ہے۔ ایک ذمہ دار شخص ہے اس کو یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ اسٹریٹ بوائے ہے اور اس نے جا کر چیئرمین نیب کی دیڈیو چینل پر چلا دی، وہ ایک چینل کا مالک ہے وہ اگر اس طرح کی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتا ہے تو دیکھنا ہے کہ وہ کیا اس کی لا علمی میں ہوا یا اس کی مشاورت سے ہوا۔

 انہوں نے کہا کہ اس شخص کا وزیر اعظم آفس کے ساتھ تھوڑا سا ایک تعلق اور رشتہ کیونکہ وہ پچھلے الیکشن کے پراسیس سے چلا آرہا تھا توہ کمیونیکیشن اسٹریٹیجی کے اندر بطور کنسلٹنٹ کسی وقت ان کی موجودگی ہوتی تھی لیکن وہ کسی پراپر نوٹیفائیڈ پوزیشن پر نہیں تھے۔ ہم نے اس شخص کو فوری طور پر اس پراسیس سے ڈس انگیج کیا اور اس کے ساتھ وزیر اعظم نے ناراضگی کا اظہار کر کے پیمرا کے توسط سے اس چینل کو شو کاز نوٹس بھیجا گیا اور چھ دن کا وقت دیا گیا اور اس وقت کے دوران انہوں نے اپنی پوزیشن واضح کرنی ہے اور وہ چینل ناکام رہتا ہے تو قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔

اُنہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن کہے گی کہ نیب کے خلاف انکوائری کروائیں، کل کہیں گے عدالت کے خلاف انکوائری کروائیں اور پرسوں کہیں گے پولیس کے خلاف، جو شخص بھی ان کی مرضی کے تابع اور خواہشات کی تکمیل کے راستہ میں رکاوٹ ہو گا یہ اس کو نشانہ بنائیں گے اور یہ ایک بڑی منظم سازش کا حصہ ہے۔