22

جعلی اکا ونٹس کیس کی سماعت 30 مئی تک ملتوی

اسلام آباد۔ جعلی بینک اکاونٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپورکی کیس منتقلی فیصلے کے خلاف اپیل دائرنہ ہوسکی،جعلی بینک اکا ونٹس کیسزکی منتقلی سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، رجسٹرار آفس نے اپیل دائرکرنے کے لیے مزید 2ہفتے کی مہلت دے دی۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج محمد ارشد ملک نے جعلی بینک اکا ونٹس کیس کی سماعت کی۔سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد روانہ ہوگئے۔عدالت میں سماعت کے دوران عبدالغنی مجید کی جانب سے حاضری سے استثنی کی درخواست دائرکی گئی جس میں کہا گیا کہ ملزم کے پروڈیکشن آرڈرجاری ہوئے تھے لیکن وہ بیمار ہیں۔دوسری جانب حسین لوائی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل کو ایف آئی اے نے گرفتارکیا تھا، حسین لوائی کومچلکوں کے عوض رہائی کا حکم دیا جائے۔وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حسین لوائی کوبھی آزاد رہ کرٹرائل کا سامنا کرنیکی اجازت دی جائے۔نیب پراسیکیوٹر نے حسین لوائی کی رہائی کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کیس نیب کومنتقل ہوا ہے توملزمان کی حیثیت بھی برقرار رہے گی، ملزم کی رہائی کی درخواست خارج کی جائے۔

احتساب عدالت نے حسین لوائی اور طہ رضا کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔جعلی بینک اکا ونٹس کیسزکی منتقلی سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، رجسٹرار آفس نے اپیل دائرکرنے کے لیے مزید 2 ہفتے کی مہلت دے دی۔سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپورکی کیس منتقلی فیصلے کے خلاف اپیل دائرنہ ہوسکی۔بعدازاں احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کے خلاف جعلی بینک اکا ونٹس کیس کی سماعت 30 مئی تک ملتوی کردی۔