50

خیبر پختونخوا میں سرکاری ڈاکٹروں کی ہڑتال فیصلہ کن مرحلے میں داخل

پشاور: خیبر پختونخوا میں سرکاری ڈاکٹروں کی ہڑتال فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔

خیبر پختونخوا میں سرکاری ڈاکٹروں کی ہڑتال ساتویں روز بھی جاری ہے جس کی وجہ سے مریضوں اور تیمارداروں کی مشکلات برقرار ہیں۔ لیڈی ریڈنگ اسپتال کی او پی ڈی منگل کو بھی کھلی رہی اور مریضوں کا علاج معالجہ کیا جاتا رہا تاہم خیبرپختونخوا کے باقی تمام سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال جاری رہی۔

خیبر ٹیچنگ اسپتال میں بند او پی ڈی منگل کو بھی دور دراز سے آنے والے مریضوں کے لئے آزمائش بنی رہی۔ بعض مریض دور دراز اضلاع سے صبح سویرے او پی ڈی میں بیٹھے رہے لیکن کئی گھنٹوں کا انتظار بھی کوئی رنگ نہ لایا۔

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں انتظامیہ نے سینئیر ڈاکٹروں سے بات چیت کرکے اوپی ڈی کھلوالی تاہم بعض شعبہ جات میں ہڑتالی ڈاکٹروں کا غلبہ رہا۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس انتظامیہ نے کل سے مکمل او پی ڈی کو کھولنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

ڈاکٹروں کی مزید ہڑتال کے حوالے سے فیصلہ آج وزیراعلی سے ہونے والی ملاقات میں ہوگا۔ جس میں ڈاکٹروں کا 14 رکنی وفد شرکت کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی کی جانب سے مذاکرات کے لئے کمیٹی بنائے جانے کا امکان ہے۔ مذاکراتی کمیٹی کے ذریعے ڈاکٹروں کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان ہیلتھ ریفارمز پر کوئی سمجھوتا نہ کرنے کا واضح اعلان کرچکے ہیں جس کے بعد اب یہ مذاکرات بھی اس لحاظ سے بہت اہمیت اختیار کرگئے ہیں کہ وزیر اعلی اور ڈاکٹروں کے مابین ملاقات بے نتیجہ ہوئی تو مذاکرات میں ڈیڈ لاک بھی پیدا ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب آج لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کی دو روزہ احتجاج ختم کرنے کی ڈیڈ لائن بھی مکمل ہورہی ہے۔ مذاکرات کامیاب نہ ہونے کی صورت میں نا صرف اسپتال دوبارہ میدان جنگ بن سکتے ہیں بلکہ ڈاکٹروں کے خلاف باضابطہ کارروائی کا بھی آغاز کیا جائے گا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہم اپنے ایک بھی مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔