74

پاکستان پر بیرونی قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا

اسلام آباد۔پاکستان پربیرونی قرضوں کابوجھ تاریخ کی بلندترین سطح پرجاپہنچا اور بیرونی قرضوں کاحجم 105 ارب ڈالرسے زائد ہوگیا، قرضوں میں 11فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پربیرونی قرضوں کے بوجھ پر مرکزی بینک نے اعداد و شمارجاری کردئیے، پاکستان پربیرونی قرضہ تاریخ کی بلندترین سطح پرجاپہنچا ہے۔اعداد و شمارکے مطابق ملک پر بیرونی قرضوں کاحجم ایک سوپانچ ارب ڈالرسے زائد ہوگیا، قرضوں میں گیارہ فیصدکااضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال جون میں بیرونی قرضوں کاحجم پچانوئیچوبیس کروڑڈالرتھا۔

معاشی ماہرین کیمطابق ملٹی اوربائی لیٹرل ڈونرز کی جانب لئیگئے قرضے اضافے کاباعث ہیں، بیرونی قرضوں کاحجم جی ڈی پی کا اڑتیس اعشاریہ آٹھ فیصدہوگئیہیں۔ماہرین کا کہنا ہے ان قرضوں میں پیرس کلب، یوروسکوک بانڈز،آئی ایم ایف قرضہ اوردیگرشامل ہیں جبکہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے پانچ ارب اسی کروڑ ڈالرادا کرنے ہیں، پاکستان ایک بار پھرآئی ایم ایف سیقرضہ لے رہا ہے جس کاحجم چھ ارب ڈالر ہوگا۔یاد رہے چند روز قبل ہی پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کی تفصیلات ایوان بالا میں پیش کردیں گئیں تھیں، جس میں وزارت خزانہ نے بتایا پاکستان پر88 ارب 19 کروڑ 90 لاکھ امریکی ڈالر کیغیر ملکی قرضے ہیں، 6 مالی سال کے دوران 26 ارب 19 کروڑ ڈالر سے زائدکاقرض لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ 6مالی سال کے دوران 7 ارب 32 کروڑ ڈالر کا سود لگا، سود کے بعد 6 مالی برسوں میں قرض 33 ارب 50 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہوگیا۔وزارت خزانہ کا کہنا تھا 2013 سے 2014 میں سود سمیت 6 ارب 90کروڑ 8 لاکھ97 ہزار ڈالر قرض تھا جبکہ 2014اور 2015 میں سود سمیت 5 ارب 4 کروڑ7 لاکھ 21 ہزار ڈالر کا قرض تھا۔قرضوں کی تفصیلات میں بتایا گیا تھا 2015 اور 2016 کے درمیان سود سمیت 4 ارب 45 کروڑ 20 ہزار ڈالر کا قرض، 2016 اور 2017 کے درمیان 6 ارب 52 کروڑ 3 لاکھ 81 ہزار ڈالر کاقرضہ جبکہ 2017 اور 2018 میں 6 ارب 2 کروڑ 5 لاکھ 26 ہزار امریکی ڈالر کے قرضے تھے۔وزارت خزانہ نے بتایا 2018 سے لے اب تک پاکستان پر4 ارب 55 کروڑ ایک لاکھ 54 ہزار امریکی ڈالر قرض ہے۔