430

پشاور بی آر ٹی منصوبے کے تحت بس کمپنیوں سے پیشکشیں طلب 

پشاور۔صوبائی حکومت کی طرف سے بی آر ٹی منصوبہ کے تحت مستقبل میں بسیں چلانے کے لیے ٹرانس پشاور دی اربن موبیلٹی کمپنی بنانے کے بعد بسیں چلانے کے لیے بڑی نجی بس کمپنیوں سے پیشکشیں طلب کرلی ہیں جس کے جواب میں اب تک آٹھ کمپنیاں رجوع کرچکی ہیں جن میں دو کاانتخاب کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق منصوبہ کے لیے کل 250بسیں منگوائی جار ہی ہیں جن میں سے چمکنی سے حیات آباد تک مین روٹ پر ستر کے قریب بسیں چلیں گی جن کی لمبائی اٹھارہ فٹ ہوگی جبکہ بارہ میٹر لمبی باقی بسیں فیڈر روٹس کے لیے ہونگی منصوبے کے لیے سات فیڈر روٹس بنائے جائیں گے جن میں کوہاٹ روڈ ،ورسک روڈ ،باڑہ روڈ ،چارسدہ روڈ وغیرہ شامل ہیں فیڈر روٹس پر 150سٹاپ ہونگے ۔

ذرائع کے مطابق روٹ کی تکمیل کے ساتھ ہی بسیں اوردیگر معاملات کمپنی کے حوالہ کردیئے جائیں گے جوپھر نجی بس کمپنیوں کی مددسے سروس چلائے گی منصوبہ کے تحت چمکنی ،حیات آباد اور ڈبگری میں پارکنگ پلازے بھی تعمیر کیے جارہے ہیں پیک آورز گذرنے کے بعداکثر بسیں درمیان میں ڈبگری میں قائم سٹیجنگ مرکز میں کھڑ ی رہیں گی۔

ترمیم کے بعدصدر میں دو پارکنگ پلازوں کی تعمیر منصوبے سے نکال دی گئی ہے ذرائع کے مطابق منصوبے کے تحت پشاور یونیورسٹی میں سائیکل سروس بھی متعارف کرائی جائے گی اس فری بائیک شیئرنگ سسٹم کے تحت بی آرٹی کے ذریعہ یونیورسٹی جانے والے پورے ایریا میں مخصوص سائیکلیں استعمال کرسکیں گے جن کے لیے پہلے سے جاری کردہ کارڈز سے مدد لی جاسکے گی ذرائع کے مطابق پہلے دو سال تک نجی بس کمپنیاں تمام امور کی ذمہ دار ہونگی اور اس سلسلہ میں ایشیائی ترقیاتی بینک رقم فراہم کرنے کاپابندر ہے گا قرضہ کی واپسی پانچ سال بعد شروع ہوگی ۔