53

امریکہ اور سعودیہ میں جوہری ٹیکنالوجی کی فروخت کا معاہدہ

ؑ لندن۔امریکی سیکریٹری برائے توانائی ریک پیری کی جانب سے جوہری کمپنیوں کو سعودی عرب کو جوہری ٹیکنالوجی کی فروخت اور اس میں تعاون کی اجازت کی 6 خفیہ منظوریاں دینے کا انکشاف ۔ برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سیکریٹری توانائی نے سعودی عرب کو جوہری ٹیکنالوجی فروخت کرنے اور اس میں تعاون کی اجازت دی۔معاہدے سے آگاہ ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ریک پیری کی جانب سے دی گئی منظوری جسے پارٹ 810 اجازت نامہ کہا جارہا ہے۔

اس کے تحت کمپنیوں کو معاہدے سے قبل جوہری توانائی پر ابتدائی کام کرنے کی اجازت ہوگی لیکن پلانٹ کے لیے آلات بھیجنے کی اجازت نہیں ہوگی۔امریکا کی جانب سے اس منظوری کی خبر سب سے پہلے ڈیلی بیسٹ نے رپورٹ کی تھی۔اس دستاویز میں محکمہ توانائی کی نیشنل نیوکلیر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ کمپنیوں نے ٹرمپ انتظامیہ سے اس منظوری کو خفیہ رکھنے کی درخواست کی تھی۔ معاملے میں سعودی عرب کے لیے خصوصی اجازت کرنے والی تمام کمپنیوں نے تحریری درخواست دی تھی ان معاہدوں کی منظوری کو منظر عام پر نہیں لایا جائے گا۔محکمہ توانائی اور این این ایس اے نے فوری طور پر اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ٹرمپ انتظامیہ نے سعودی عرب کے ساتھ جوہری توانائی کی ٹیکنالوجی کے اشتراک کے لیے ایک بڑا معاہدہ کیا ہے جو کم از کم دو جوہری پلانٹ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔امریکا، جنوبی کوریا اور روس سمیت کئی ممالک اس معاہدے کی دوڑ میں شامل ہیں جس کے فاتحین کا اعلان سعودی عرب کی جانب سے رواں برس کے آخر میں متوقع ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ برس سعودی ولی عہد نے نشریاتی ادارے سی بی ایس کو دیے گئیانٹرویو میں کہ اگر ایران نیجوہری ہتھیار بنائے تو سعودی عرب بھی بنائے گا۔