244

تیسرا ون ڈے: پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز بچانے کا چیلنج

نیوزی لینڈ کو پانچ میچوں کی سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تیسرا ون ڈے کل کھیلا جائے گا جہاں 2-0 کے خسارے سے دوچار پاکستان کو سیریز بچانے کا چیلنج درپیش ہے۔

چیمپیئنز ٹرافی میں فتح اور نیوزی لینڈ کے خلاف 5-0 سے کلین سوئپ کے بعد پکستانی ٹیم بلند و بانگ دعوؤں کے ساتھ نیوزی لینڈ پہنچی تو سب سے امیدتھی کہ سرفراز احمد کی زیر قیادت یہ ٹیم بہتر کھیل پیش کرے گی لیکن ابتدائی دونوں میچوں میں شکست کھانے والی پاکستانی ٹیم میں ماضی کی جھلک واضھ طور پر نظر آئی۔

پاکستانی بیٹنگ لائن دونوں میچوں میں بری طرح ناکامی سے دوچار ہوئی جبکہ باؤلرز بھی ابتدائی اوورز میں حریف ٹیم کو دباؤ میں لینے میں ناکامی سے دوچار ہوئے اور جس کے سبب ویلنگٹن اور نیلسن میں میزبان ٹیم نے باآسانی فتح حاصل کی۔

دونوں ہی میچوں میں قومی ٹیم کیلئے سب سے بڑا لمحہ فکریہ بیٹنگ لائن کی بدترین ناکامی ہے جہاں کیویز کی نپی تلی باؤلنگ پر پاکستانی بلے بازوں نے غیرضروری شاٹس کھیل کر وکٹیں گنوائی جس سے ابتدائی دس اوورز میں ہی میچ کا نتیجہ صاف نظر آنے لگا۔

نیوزی لینڈ میں باؤنس سے پریشان پاکستانی بلے بازوں نے دونوں ہی میچوں میں بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹ پر رنز کرنے کا موقع گنوایا جس کی سب سے بڑی مثال دونوں ہی میچوں میں پاکستانی ٹیل اینڈرز کی کارکردگی ہے جنہوں نے ذمے داری کا مظاہرہ کر کے پاکستان کو معقول مجموعوں تک رسائی دلائی۔

تاہم صرف بیٹنگ ہی نہیں بلکہ باؤلنگ بھی ابھی تک نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو پریشان کرنے میں ناکام نظر آتی ہے اور چیمپیئنز ٹرافی میں تمام ہی ٹیموں کو پریشانی سے دوچار کرنے والی پاکستانی باؤلنگ لائن اپ کیوی بلے بازوں کے سامنے بے بس نظر آتی ہے اور حتیٰ کہ عالمی نمبر ایک حسن علی بھی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم اب تک پاکستان کے خلاف گزشتہ آٹھ ون ڈے میچوں میں فاتح رہی ہے اور ہوم سیزن میں اب تک کوئی غلطی نہ کرنے والی ٹیم لگاتار نویں فتح کیلئے پرعزم نظر آتی ہے۔

پاکستان کے نقطہ نظر سے اچھی خبر یہ ہے کہ اوپنر فخر زمان نے فٹنس حاصل کر لی ہے اور وہ خوب میچ پریکٹس بھی کر رہے ہیں لہٰذا امام الحق کو ٹیم سے باہر بیٹھنا پڑے گا۔

میچ کیلئے پاکستانی ٹیم میں ایک اور تبدیلی بھی متوقع ہے اور ممکنہ طور پر اسپن و سلو وکٹ کے پیش نظر شعیب ملک کی جگہ حارث سہیل کو کھلائے جانے کا امکان ہے البتہ باؤلنگ میں رومان رئیس کی ناقص کارکردگی کے باوجود کسی تبدیلی کا امکان نظر نہیں آتا۔

ادھر نیوزی لینڈ کے اسکواڈ میں کولن ڈی گرینڈ ہوم کی واپسی ہوئی ہے لیکن امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ میزبان ٹیم لگاتار تیسرے میچ میں ٹیم میں بغیر تبدیلی کے ساتھ میدان میں اترے گی۔

اعدادوشمار کے تناظر میں دیکھا جائے تو ڈیونیڈن کے یونیورسٹی اوول گراؤنڈ پر پاکستان ٹیم نے کبھی ون ڈے میچ نہیں کھیلا جبکہ کیوی ٹیم یہاں پانچ میچز میں ناقابل شکست ہے۔