323

موبائل آپریٹرز مقرر کردہ حد سے زائد ٹیکس وصول کر رہے ہیں، ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں موبائل سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کے نرخ میں تفریق ہے جبکہ یہ کمپنیاں حکومت کو ادا کیے جانے والے ٹیکس سے زائد ٹیکس صارفین سے وصول کرتی ہیں۔

ایف بی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) محمود اسلم نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بتایا ’ نجی موبائل کمپنی ٹیلی نار کی جانب سے ادارے کے ویب پورٹل پر دی جانے والی تفصیلات میں انکشاف ہوا ہے کہ کمپنی نے گزشتہ برس جولائی سے نومبر تک حکومت کو 26 کروڑ 70 لاکھ روپے کے اضافی ٹیکس ادا نہیں کیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز (11 جنوری کو) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں موبائل فون سروسز فراہم کرنے والی کمپنی سے جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) اور ودہولڈنگ ٹیکس کی وصولی کے طریقہ کار بات چیت کی گئی۔

کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ ٹیلی نار پاکستان کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ کمپنی سے اس معاملے میں وضاحت بھی طلب کر لی گئی ہے۔