46

پاکستان خطے میں امن کا داعی ہے،اسد قیصر

اسلام آباد ۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ خطے کے امن کو تباہ کرنے کے لیے بھارت مسلسل اشتعال انگیز ی کے باعث جنگی اقدامات اُٹھانے سے گریز نہیں کر رہا جبکہ پاکستان امن کا پیغام دے کر جنوبی ایشیاء کو جنگ کے مضمرات سے دور رکھنا چاہتا ہے ۔ بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی جس کے جواب میں پاکستان نے اپنے دفاع کاحق رکھتے ہوئے بھارت کو جواب دیا ۔

پوری دنیا نے پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کو نا صرف سراہا ہے بلکہ اسے خطے کے امن کو قائم رکھنے کے لیے احسن قدم قرار دیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہاراسپیکرنے منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ازبکستان کے سفیر فرقت صدیقوف سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کا داعی ہے اور خطے میں تعاون و ترقی کے لیے کوشاں ہے ۔

ہند ستان کی حالیہ مہم جوئی کے باوجود پاکستان نے ضبط و تحمل کا مظاہرہ کیا اور دنیا کو یہ باور کرایا کہ وہ امن کی خاطر تمام بنیادی اقدامات اُٹھانے کے لیے تیار ہے مگر بھارت کی جانب سے مثبت جواب نہ ملنے پر ہم نے اپنے دفاع کا حق استعمال کیاہے ۔ اسپیکر نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھارت کی جارحیت کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد منظور کی جسے دنیا کے 178پارلیمان کو بذریعہ خط میری جانب سے ارسال کیا جا چکا ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ خطے کے عوام کی مشکلات کو کم کرتے ہوئے انہیں تعلیم ، صحت ، روزگار اور معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں ناکہ اس خطے کو جنگ کی تباہ کاریوں سے دوچار کیا جائے ۔ پاک۔ ازبک تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ وسطی ایشیا ئی ریاستوں کے ساتھ صدیوں پر محیط مذہبی، تجارتی، ثقافتی اور نسلی تعلقات پرہمیں ناز ہے۔

پاکستان اور ازبکستان کے مابین دوستانہ اور برادرانہ تعلقات موجود ہیں اور پاکستان دوطرفہ تعاون کو فروغ دے کر موجودہ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ازبکستان کے ساتھ مذہبی اعتبار سے بھی بڑا گہرا تعلق ہے ۔ازبکستان تدوین حدیث کے جید عالم امام بخاری کی سرزمین ہے اور اہل پاکستان کے لیے متبرک ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ مسلم امہ سے تعلقات کا فروغ پاکستان کی خارجی پالیسی کا بنیادی جزوہے۔اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان تجارت ، سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں ازبکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے ۔ اس ضمن میں پارلیمانی سفارتکاری پاکستان اور ازبکستان کے مابین تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔

اس موقع پر اسپیکر نے ازبکستان کے سفیر کو بھارتی رویے کے خلاف پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں متفقہ طور پر منظور ہونے والی قرارداد بھی حوالے کی ۔ ازبکستان کے سفیر فرقت صدیقوف نے کہا کہ پاکستا ن خطے کا ایک اہم ملک ہے اور ازبکستان پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے انہوں نے کہا کہ ازبکستان پاکستان کے عالمی اور خطے کے امن کے لیے کیے گئے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ خطے میں ترقی اور تجارت کے فروغ کے لیے افغانستان میں امن بنیادی شرط ہے۔ازبک سفیر نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان میں باہمی تجارت اور تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں لیکن افغانستان کے راستے مسدود ہونے کے باعث ہم خطے کی خوشحالی سے محروم ہیں۔اس موقع پر سفیر نے اسپیکر اسد قیصر کو ازبکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔