نئی دہلی: سعودی عرب نے بھارت کے دباؤ کے باوجود پاکستان کی مذمت کرنے سے انکار کر دیا۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اپنے وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر نئی دہلی میں موجود ہیں۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں آئندہ 2 سالوں میں 100 ارب ڈالر سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن سعودی عرب نے بھارت کے دباؤ کے باوجود پاکستان کی مذمت کرنے سے انکار کر دیا۔
سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر کا بھارتی ٹی وی کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ پلوامہ حملے میں ابھی کوئی ثبوت سامنے نہیں آئے تو کیسے پاکستان کی مذمت کریں؟
انہوں نے کہا کہ ابھی تک پلوامہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت ہمارے پاس نہیں ہے۔ سعودی وزیر نے کہا کہ کشیدگی میں کمی کے لیے سعودی عرب اور بھارت مل کر کام کریں گے۔
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان ایسے وقت میں پاکستان و بھارت کا دورے کر رہے ہیں جب دونوں ممالک کے درمیان پلوامہ حملے کے باعث سفارتی کشیدگی عروج پر ہے۔
واضح رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں کی بس پر کارخودکش حملے میں 45 سے زائد فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے جب کہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔
پلوامہ حملے کے بعد سے ہی بھارت نے بغیر کسی تحقیقات کے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے پاکستان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔