واشنگٹن/ بیجنگ: معروف موبائل فون ہواوے پر چین اور امریکا کے درمیان تنازع شدت پکڑ گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت انصاف کی جانب سے چین کی موبائل کمپنی ہواوے کے خلاف مقدمہ دائر کرنے پر چین نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے چینی معیشت کو تباہ کرنے کی کوشش قرار دیا۔
امریکا کی جانب سے کینیڈا میں ہواوے کی سربراہ کی گرفتاری اور ایران کے ساتھ رقوم کی غیر قانونی لین دین، دھوکا دہی اور صنعتی جاسوسی جیسے 13 سنجیدہ الزامات کے تحت مس مینگ کی کینیڈا سے حوالگی کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے ملکی موبائل کمپنی پر امریکی الزامات کی تردید کرتے ہوئے مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ موبائل کمپنی ہواوے نے بھی امریکی الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
چین کی معروف موبائل کمپنی کی صدر کو امریکا کی درخواست پر یکم دسمبر کو کینیڈا میں حراست میں لیا گیا تھا تاہم 10 ملین کینیڈین ڈالر کی زر ضمانت پر انہیں رہا کردیا گیا تھا لیکن وہ کینیڈا سے باہر نہیں جاسکتیں۔
واضح رہے کہ امریکا ہواوے کمپنی کی سربراہ کی حوالگی کے لیے آئینی مدت 30 جنوری تک درخواست دائر کرسکتا تھا، چین کے مقدمہ دائر کرنے سے باز رہنے کی تنبیہ کے باوجود امریکا نے گزشتہ روز مقدمہ دائر کردیا۔