سری نگر۔ بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی اور بربریت سے مزید 2 کشمیری شہید ہوگئے،حریت رہنما ؤ ں کی جانب سے یوم سیاہ کی کال پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال اور تمام تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رہی ،بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں ،گھر گھر سیاہ پرچم لہرا دیے گئے،بھارتی فوج نے کرفیو نافذ کرکے وادی کو چھانی میں تبدیل کردیا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں سری نگر کے علاقے خونموہ میں بھارتی فورسز نے ایک بار پھر بربریت اورجارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ سے مزید 2 کشمیر ی نوجوانوں کو شہید کردیا۔ دوسری طرف بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کوحق خودارادیت نہ دینے پر یوم سیاہ منایا گیا مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف کنٹرول لائن کے اطراف اور دنیا بھر میں کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔
حریت رہنما ؤ ں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کی جانب سے دی گئی یوم سیاہ کی کال پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی اور تمام تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رہے ۔دوسری جانب یوم سیاہ کے موقع پر بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں ۔مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے یوم جمہوریہ سے پہلے ہی وادی بھر میں بھارتی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی ۔
شہریوں کا احتجاج روکنے کے لیے سری نگر میں جگہ جگہ رکاوٹیں اور پولیس چیک پوسٹیں بھی قائم کی دی گئیں ۔علاوہ ازیں شہریوں اور گاڑیوں کی تلاشی کے ساتھ ساتھ داخلی اور خارجی راستوں پر بھی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے، جس کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا رہا ۔