84

صارفین کے اکاؤنٹس سے رقوم چوری ہونے پر متعلقہ بینک کیخلاف کارروائی ہوگی، اسٹیٹ بینک

کراچی: اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سائبر حملوں کی صورت میں صارفین کے اکاﺅنٹ سے رقوم چوری ہونے پر اسٹیٹ بینک متعلقہ بینک کے خلاف تادیبی کارروائی کرے گا۔

 اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کو بینکوں کے نظام کو سائبر سیکیورٹی حملوں سے محفوظ بنانے کے لیے فی الفور اقدامات کی ہدایت کردی ہے، اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے اعلامیہ میں جاری کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سائبر حملوں کی صورت میں صارفین کے اکاﺅنٹ سے رقوم چوری ہونے پراسٹیٹ بینک متعلقہ بینک کے خلاف تادیبی کارروائی کرے گا اور بینک سے چوری ہونے والی رقوم دو روز میں صارفین کے اکاﺅنٹ میں جمع کرانا ہوگی۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ تمام بینک اپنے نظام کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرائیں اور سائبر سیکیورٹی سے تحفظ میں پائی جانے والی کمزوریوں کو دور کریں، الیکٹرانک لین دین کے متبادل چیننلز سمیت کارڈ پیمنٹ سسٹم، رئیل ٹائم گراس سیٹلمنٹ سسٹم، انٹرنیشنل وائر ٹرانسفر کوڈ، انٹرنیٹ اور موبائل بینکنگ ایجنٹ سے کی جانے والی برانچ لیس بینکاری کے سائبر نظام کا بھی ماہرانہ جائزہ کرایا جائے، اور اپنے پیمنٹ سسٹم مکینزم کے تھرڈ پارٹی آڈٹ اور تخمینہ کاری کی رپورٹ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو 31 دسمبر 2018 تک پیش کی جائے۔

یکم جنوری 2019 سے پیمنٹ کارڈز استعمال کرنے والے صارفین کو ان کے ٹرانزیکشن سے متعلق فی الفور ایس ایم ایس اور ای میل بلامعاوضہ ارسال کیے جائیں، اور ایسے صارفین کو 31 مارچ 2019 تک اپنے پیمنٹ کارڈز آن لائن کے لیے کسی وقت بھی بلاک یا فعال کرنے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنے سسٹم کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنائیں اور آن لائن بینکنگ کی تمام سہولتیں بشمول انٹرنیٹ بینکنگ، موبائل بینکنگ صارفین کی بائیو میٹرک تصدیق کے بعد فعال کی جائے۔