299

بھارت کی پاکستانی طلبا کو دہشتگرد قرار دینے کی بھونڈی سازش بے نقاب

نئی دلی: جھوٹ اور حقائق سے منافی خبروں کے شائق دہلی پولیس اور بھارتی میڈیا کا اصل چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا۔ 

بھارتی میڈیا کے حقائق سے منافی دعوؤں اور مضحکہ خیز رپورٹنگ کے چرچے تو پہلے ہی عام ہیں لیکن اس بار بھارتی حکام نے اپنا ریکارڈ خود توڑ دیا جو سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ عالمی میڈیا میں بھی بھارت کی سبکی کا باعث بنا۔ فیصل آباد کی دینی درس گاہ جامعہ اسلامیہ امدادیہ کے دو نوجوان طالب علم رائیونڈ میں سالانہ اجتماع کے دوران پاک بھارت بارڈر پر گئے اور ایک ایسی جگہ تصاویر بنوائیں، جہاں روزانہ سیکڑوں لوگ تصویریں بناتے ہیں۔

نوجوانوں نے اپنی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپ لوڈ کردی۔ داڑھی اور ٹوپی والے مدرسے کے طلبا کی بارڈر پر ایک تصویر نے سرحد پار سیکیورٹی فورسز کی دوڑیں لگوادیں۔ دہلی پولیس نے نوجوانوں کی فیس بک والی تصاویر کے پوسٹر لگا کر شہر بھر میں چسپاں کردیئے۔

دہلی پولیس نے بے ضرر سی تصویر پر کم ہنگامہ کھڑا کیا تھا کہ رہی سہی کسر خبر اور خبریت کے بنیادی اصولوں اور اخلاقیات سے عاری بھارتی میڈیا نے پوری کردی۔ میڈیا اور دہلی پولیس نے شہریوں کو ان دونوں نوجوانوں سے محتاط رہنے کی تلقین کر ڈالی جسے بھارتی میڈیا بغیر تحقیق کیے ڈھول کی طرح پیٹتا رہا۔

دوسری جانب نوجوانوں کے مدرسے جامعہ اسلامیہ امدادیہ فیصل آباد کے منتظمین اور اساتذہ نے نوجوانوں ندیم اور طیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کر کے بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو بے نقاب کردیا۔