101

وزیراعظم کوچینی قونصلیٹ حملے کی ابتدائی رپورٹ پیش

اسلام آباد۔وزیراعظم پاکستان عمران خان کوچینی قونصلیٹ حملے کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگرد حملے کی پہلے سے اطلاع تھی، مگر حملہ کہاں ہوگا یہ نہیں جانتے تھے، حملے پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش ہیں۔

چین سے ہونے والے معاہدوں کو منظرعام پر نہیں لاسکتے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت دہشتگردوں حملوں کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس ہوا۔اجلاس میں ملک کی داخلی و خارجی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کے حملے کوناکام بنانے پر پولیس اہلکاروں کو سراہتا ہوں۔سکیورٹی فورسز نے بروقت کاروائی کرکے دہشتگردوں کو ہلاک کیا۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کودہشتگرد حملے کی ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دہشتگرد حملے کی پہلے سے اطلاع تھی۔اشارے مل رہے تھے کہ پاکستان کوغیرمستحکم کرنے کی کوشش ہوگی۔انہوں نے کہا کہ دونوں دہشتگرد حملے کوئی سرپرائز نہیں۔ دہشتگرد حملے کی اطلاعات تھیں مگر حملہ کہاں ہوگا یہ نہیں جانتے تھے۔دونوں حملیملک میں بے امنی پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش ہیں۔ 

عمران خان نے واضح کیا کہ چین سے ہونے والے معاہدوں کو منظرعام پر نہیں لاسکتے۔ وزیراعظم کو اجلاس میں بتایا گیا کہ چینی قونصلیٹ پرحملے میں شہید اہلکارعامرکا بھائی بھی پولیس میں شہید ہوچکا ہے۔کانسٹیبل عامرخان کا بھائی چودھری اسلم پرحملے میں شہید ہوچکا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کراچی میں چینی قونصل خانے کے باہر فائرنگ کے واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اس کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس افسوسناک واقعہ کے پس پردہ عناصر کو بے نقاب کیا جائے۔ یہ واقعہ پاک چین اقتصادی اور اسٹریٹیجک تعاون کے خلاف سازش کا حصہ ہے تاہم اس قسم کے واقعات پاک چین تعلقات کو متاثر نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہاکہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند اور بحیرہ عرب سے گہری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی پولیس اور رینجرز نے غیر معمولی جرت کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ قوم شہدا اور ان کے رفقائے کار کو جرت اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر خراج تحسین پیش کرتی ہے جس پر ہمیں فخر ہے۔ وزیراعظم نے لوئر اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کے حملے کی بھی مذمت کرتے ہوئے شہدا کے درجات کی بلندی کی دعا کی اور غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی۔ دریں اثنا وزیراعظم نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ بات مجھ پہ نہایت واضح ہے کہ چینی قونصل خانے اور لوئر اورکزئی ایجنسی میں یہ حملے سوچی سمجھی مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد ان عناصر کی طرف سے ملک میں بے چینی پیدا کرنا ہے جو پاکستان کو خوشحال ہوتا ہوا دیکھنے کے خواہاں نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسی کے ذہن میں کوئی شبہ نہیں ہونا چاہئے کہ ہم دہشت گردوں کو ہر قیمت پر کچلیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چینی قونصل خانے پر ناکام حملہ چین کے ہمارے دورے کے نتیجہ میں طے پانے والے بے مثال تجارتی معاہدوں کا ردعمل ہے۔ اس حملے کا مقصد چینی سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کرنا اور پاک چین اقتصادی راہداری کو مجروح کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔