72

قبائلی اضلاع انضمام ٗ ایک ماہ میں اقدامات کا فیصلہ

پشاور۔خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے انضمام کاعمل تیز کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے فاٹاسیکرٹیریٹ اور ایف ڈی اے کو ختم کرنے اور تمام محکمے صوبائی حکومت کو منتقل کرنے کے لیے ایک ماہ میں اقدامات مکمل کرنے کافیصلہ کیاہے ۔

اس سلسلہ میں تمام حلقوں کو فوری اقدامات کاہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں تاہم فی الوقت ٹیکس اور ریونیوکے محکموں کو قبائلی اضلاع تک توسیع نہیں دی جارہی ذرائع کے مطابق بعض حلقوں کی طرف سے قبائلی اضلاع میں مبینہ طورپر حالات خراب کرنے کی اطلاعات سامنے آنے کے بعدصوبائی حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ مشاورت کے بعدانضمام کاعمل ایک ماہ کے اندراندر مکمل کرنے کافیصلہ کیاہے ۔

فاٹا سیکرٹیریٹ اور ایف ڈی اے کے جملہ امور پہلے ہی وزیر اعلیٰ کے حوالہ کیے جاچکے ہیں جس کے بعداب تھانوں اورعدالتوں کے قیام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے چندمحکمے پہلے ہی صوبہ کو منتقل کیے جاچکے ہیں باقی محکمے اب ایک مہینے کے اندر منتقل کردئیے جائیں گے چونکہ قبائلی اضلاع کو ٹیکس کے نفاذ سے مستثنیٰ قراردیاگیاہے اس لیے فی الحال ٹیکس اور ریونیوکے شعبہ جات کادائرہ کار نہیں بڑھایاجارہاپولیس سسٹم کے قیام کے لیے کسی کو بیروزگار نہیں کیاجائے گا۔

تمام خاصہ دار اور لیویز کو پولیس کاحصہ بنایاجارہاہے صوبائی حکومت کے ذرائع کاکہناہے کہ سابق حکومت تو پانچ سال کے دوران انضمام کرواناچاہتی تھی مگر ہم نے یہ انضمام محض چندماہ میں کرنے کامطالبہ کیاتھااور اب ہم ہی اس پرعمل کرکے دکھائیں گے تاکہ انضمام کے ثمرات سے قبائلی اضلاع فوری طورپرمستفید ہوسکیں ۔