47

منی لانڈرنگ کیس ٗ جے آئی ٹی سربراہ کو ایک ماہ کی مہلت

اسلام آباد ۔ منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی سربراہ نے حتمی رپورٹ دینے کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عبدالغنی مجید فون پر پورے سندھ کو ڈکٹیشن دے رہا ہے، اڈیالہ منتقل کیا جائے، اومنی گروپ کے ہنڈی کے پیسے بھی مل گئے ہیں، جو عوام کا پیسہ لیا ہے وہ واپس کر دیں ہم کیس ختم کر دیں گے۔ پیر کو سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ 

وکیل نے بتایا کہ اومنی گروپ کی تین ملز اور ٰیدنس کی جائیداد بنکوں کو دینے کیلئے تیار ہیں۔ وکیل نیشنل بینک نعیم بخاری نے بتایا کہ نیشنل بینک کو یہ چیز منظور نہیں وکیل مغوی گواہان نے بتایا کہ ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے والے دو گواہ غائب کردیئے گئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا اومنی گروپ کی سکیورٹی کہاں غائب ہوگئی ؟ جس پر نمر مجید نے کہا سکیورٹی غائب ہونے کا علم نہیں ہے، میں شوگر مل کے معاملات دیکھتا ہوں۔ 

نمر مجید کی گرفتاری کا عندیہ ملنے پر کمرہ عدالت میں طبیعت خراب ہوگئی۔ عدالت نے گواہوں کی گمشدگی سے متعلق آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کردیا۔ نمبر مجید کی بیوی اور والدہ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ آپ دونوں تفتیش میں تعاون کریں۔ دولت رحمت ہوتی ہے اسے زحمت نہ بنائیں ممیں آپ کے دوسرے بیٹے کو بھی لاہور میں بلا رہا ہوں۔ 

بینکوں کے ساتھ بیٹھ کر معاملات طے کریں۔ جو 154ارب روپے گئے ہیں ہمیں اس کا پتہ ہے جو پیسے ہنڈی کے ذریعے گئے اس کا بھی پتہ ہے جو آپ کے گھر کے سامنے والا گھر ہے اس کا بھی پتہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جو آپ کے گھر میں گڑھا کھودا گیا اس کا بھی پتہ ہے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اومنی گروپ کے ہنڈی کے پیسے بھی مل گئے ہیں، جو عوام کا پیسہ لیا ہے وہ واپس کر دیں ہم کیس ختم کر دیں گے۔سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔