67

قبائلی اضلاع میں3روزہ انسداد پولیو مہم شروع

ڈیرہ اسما عیل خان ۔ ڈیرہ اسما عیل خان سے ملحقہ جنوبی وزیرستان سمیت خیبر پختونخواہ کے قبائیلی اضلاع میںآج بروز پیر (12 نومبر، 2018) سے تین روزہ انسداد پولیو مہم شروع کی جارہی ہے تین روزہ انسداد پولیو مہم 12 نومبر، 2018 سے 14 نومبر 2018 تک ایجنسی سرجنوں، ڈپٹی کمشنروں اور سیکورٹی فراہیم کرنے والے اداروں کی نگرانی اور سرپرستی میں جاری رہے گے، جس کے بعد رہ جانے والے بچوں کو پولیو قطرے پلوانے اور سرویلنس کا کام جاری رہے گا۔ 

اس مہم کے دوران سات قبائلی اضلاع میں 5 سال سے کم عمر کے کل 896205 بچوں کو 4084 ٹیموں کی مدد سے پولیو قطرے پلوائے جائیں گے، جن میں 3777 موبائل ٹیمیں، 215 فکسڈ ٹیمیں اور 92 ٹرانزٹ ٹیم شامل ہیں.پروگرام منیجر برائے حفاظتی ٹیکاجات اور پولیو پروگرام ڈاکٹر افتخار علی نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں ہر بچے خصوصاً دوران سفر بچوں کو ہر ممکن پولیو قطرے پلوائے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا مہم میں ضلع باجوڑ اور خیبر پر خاص توجہ دی جائے گی کیونکہ گزشتہ (ستمبر 2018 میں ہونے والی) مہم کے بعد ضلع باجوڑسے دو جبکہ ضلع خیبرسے ایک پولیو کیس کی تصدیق ہوئی۔ ڈاکٹر افتخار علی نے کہا کہ موجودہ مہم میں باجوڑ اور خیبر کی مہم کے معیار کو بہتر بنانے اور نگرانی بڑھانے کے لئے ازسرنو کوششوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

ڈاکٹر افتخار علی نے کہا کہ پولیو وائرس اب بھی گردش میں ہے اور کسی بھی ویکسین سے محروم بچے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ دیکھ بھال کرنے والے خصوصاً دوران سفر والدین کو محتاط رہنا ہو گا، کیونکہ بچوں کو ساری عمر کی معزوری سے محفوظ رکھنے کے لیے پولیو ویکسین ہی صرف ایک امید ہے، جو پولیو کارکنان نہ صرف گھرگھر پہنچاتے ہیں بلکہ قریبی صحت کے مراکز اور دوران سفر بچوں کو ٹرانزٹ پوائنٹس پر بھی پلواتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم قبائلی اضلاع میں صفر پولیو کیس کے مقصد کے حصول کی کوشش میں ہیں، جو تب ہی ممکن ہو گا اگر ہم وائرس کی ترسیل کو روکنے کے لئے ہر ایک بچے کو پولیو قطرے پلوانے میں کامیاب ہوں۔ حالیہ (7 نومبر، 2018 کو) گورنر ہاؤس میں منعقد ہونے والے قبائلی اضلاع پولیو پروگرام کے ایک جائزاتی اجلاس میں گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان نے پولیوخاتمے کو ایک عظیم مقصد اور موجودہ حکومت کی سب سے اہم ترجیحات میں شامل قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر دوسرے ممالک پولیو خاتمے میں کامیاب ہوئے تو ہمیں بھی پولیو خاتمے کو حقیقت بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی جمعہ (9 نومبر، 2018) کو اسلام آباد میں منعقد نیشنل ٹاسک فورس برائے پولیو کے اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے پولیو خاتمے کے لیے ہر ممکن معاونت کو جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔ 

انہوں نے کہا پولیو خاتمہ قومی فریضہ ہے اور پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی. انہوں نے بین الاقوامی شراکت دار ادوارں کا اس اہم فریضہ میں معاونت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔