95

سپریم کورٹ کا 65 مکانات ریگولرائز کرنے کا حکم

اسلام آباد۔سپریم کورٹ، بنی گالہ غیر قانونی تعمیرات کیس کی سماعت،عدالت نے سی ڈی اے کو 65درخواست گزاروں کے مکان ریگولائز کرنے کا حکم دیدیا ۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 65لوگوں کی طرف سے اپنی تعمیرات کو ریگولائز کرانے کیلئے آگے آنا نیک شگون ہے جس کو سراہتے ہیں ۔

میں حیران ہوتا ہوں کہ سی ڈی اے میں کیا ہو رہا ہے،سی ڈی اے والے اب ہی کچھ کر کیں،انصاف کرنا صرف عدالتوں ہی کا کام نہیں ،خدا نخواستہ زلزلہ آتا ہے تو بہت بڑی عمارت تباہ ہو سکتی ہے،جب یہ عمارتیں بن رہی تھیں سی ڈی اے کہاں تھا،عمران خان نے زون 3 کے بارے میں درخواست دائر کی تھی ،اس کی حالت زون 4 سے بھی بری ہے۔

عدالت نے سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹری ہاؤسنگ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، ڈی جی تحفظ ماحولیات ، چیئرمین سی ڈی اے ، سیکرٹری ماحولیاتی تبدیلی پر مشتمل کمیٹی قائم کی تھی ،کمیٹی نے ابھی تک رپورٹ پیش نہیں کی،جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ 2005 سے اب تک ریگولرائریشن کیوں نہیں ہوئی، ماسٹر پلان کے بغیر کیسے ریگولرائزیشن کریں گے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدلات کو بتایا کہ بنی گالا(زون فور) میں کل72ہزار ایکٹر سے زائد رقبہ ہے جس پر 65ہزار غیر قانونی تعمیرات ہیں،بنی گالہ میں زلزلہ سے بچاؤ کی تدابیر کئے بغیر کثیر المنزلہ عمارتیں تعمیر کی گئیں، ریگولیشنز کے مطابق ان کو سی ڈی اے بائی لاز کے مطابق ریگولرائز کیا جانا ہے، اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ ریگولرائزیشن 2005 کے ریگولیشن کے مطابق ہوگی۔

عمران خان کا گھر زون 4 اور زون 3 میں آتا ہے،رہائشی علاقوں کے لئے 6 روپے فی مربع فٹ فیس مقرر کی ہے، ایسی عمارتوں کی ریگولرائزیشن نہیں ہو سکتی جو بلڈنگ ریگولیشن کے خلاف ہوں، عمارت کے استعمال میں تبدیلی کی فیس الگ ہوگی، اس علاقے میں گلیوں اور نکاسی آب کا کوئی نظام نہیں،بنی گالہ میں اب تک 65 گھروں کے مالکان نے ریگولئرائز کرنے کی درخواستیں دی ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عمران خان کے وکیل بابراعوان کہاں ہیں آج انہیں آنا چاہئے تھا ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل بولے کہ وسل بلوور آج نہیں آئے۔عدالت نے سی ڈی اے کو اپنے مکانات ریگولائز کرانے کیلئے درخواستیں دینے والے 65درخواستگزاروں کے مکانات ریگولائز کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کیس کی سماعت 10 دن تک ملتوی کر دی ہے ۔