302

ڈالر کی اونچی اڑان ٗ 113روپے کی بلند ترین سطح پر 

کراچی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی بے قدری کا تسلسل جاری ہے، پیرکوامریکی ڈالرکی قدر میں مزید50پیسے کا اضافہ دیکھاگیا،جس کے نتیجے میں 113روپے کی بلندترین سطح پرپہنچ گیا۔اس ضمن میں فاریکس ایسو سی ایشن آف پاکستان کے صدرملک بوستان نے بتایا کہ امریکی صدر کا پاکستان مخالف بیان اور اسٹیٹ بینک کا ڈالر سے متعلق نئے قوانین کا متعارف کرانا روپے کی قدر گھٹنے اور ڈالر کی قدر میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ مرکزی بینک کے نئے قوانین کے باعث سپلائی کا کم ہونا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے فاریکس ایکسچینج کمپنیوں کے لئے یہ قانون متعارف کرایا ہے کہ اب ایکسچینج کمپنیاں اپنی ضروت کا صرف 35 فیصد ڈالر دبئی اور دیگر ممالک سے براہ راست خرید سکتی ہیں جبکہ 65 فیصد بینک انتظام کرے گے۔

ملک بوستان نے کہاکہ بینکوں سے ڈالر کی ترسیل میں کم از کم چار روز کا وقت درکار ہوتا ہے، اس طرح ہفتے میں صرف ایک ہی مرتبہ بینکوں سے ڈالرسپلائی ہوسکتے ہیں۔ اس لئے موجودہ حالات میں اسٹیٹ بینک کو نئے قوانین کو معطل کرنے کی ضرورت ہے۔