46

مشتبہ فضائی میزبانوں پر پابندی لگنے کا امکان

کراچی۔ قومی ایئرلائن کی ایئرہوسٹس کے ٹورنٹو میں سلپ ہونے کے معاملے پر بیرون ملک جانیوالی پروازوں کے ہمراہ جانے والی سو سے زائد مشتبہ فضائی میزبانوں پر پابندی عائد کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے ایئرہوسٹس فریحہ کے ٹورنٹو میں سلپ ہونے کے معاملے 100سے زائد فضائی میزبانوں کو برطانیہ ، یورپ اور کینیڈا نہ بھیجنے پر غور کیا جارہا ہے۔اس سلسلے میں پی آئی اے کے جی ایم فلائٹ سروسز نے چیئرمین پی آئی اے سی ای او کوخط تحریر کردیا ہے۔

خط میں فلائٹ سروسز کی جانب سے سی ای او سے درخواست کی گئی ہے کہ جعلی ڈگریوں کی حامل فضائی میزبانوں کو بیرون ملک جانیوالی پروازوں پر پابندی عائد کی جائے۔شعبہ فلائٹ سروسز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایئرہوسٹس فریحہ کے سلپ ہونے کے بعد دیگر فضائی میزبان بھی سلپ ہوسکتے ہیں۔خط میں مزید کہا گیا کہ فریحہ کے سلپ ہونے کے بعد پاکستان کی اور ادارے کی بدنامی ہوئی تھی، سو سے زائد مبینہ جعلی ڈگریوں کی حامل فضائی میزبانوں نے عدالتوں سے حکم امتناع حاصل کیا ہوا ہے۔

یاد رہے 18 ستمبر کو پی آئی اے کی فضائی میزبان کینیڈا پہنچنے پر پرسرار طور پر لاپتہ ہوگئی تھی ، اور پی آئی اے انتظامیہ نے کینیڈین پولیس کو گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔فضائی میزبان کے پراسرار لاپتہ ہونے پر پی آئی اے انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔جس کے بعد پی آئی اے کی میزبان سے جڑے حیرت انگیز حقائق سامنے آئے تھے کہ فریحہ مختار پہلے بھی کئی بے قاعدگیوں میں ملوث رہی ہیں۔فریحہ نے پی آئی اے میں بی کام کی جعلی ڈگری جمع کراکر نوکری حاصل کی ، سنہ 2014 میں انہیں جعلی ڈگری کے سبب انہیں شو کاز نوٹس بھی جاری کیا تھا۔بعد ازاں ائیرہوسٹس فریحہ مختار کا سراغ مل گیا تھا اور وہ کینیڈا میں رہائش پذیر اپنی ساتھی کے ساتھ ہیں۔