100

حکومت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے ٗ خورشید شاہ

سکھر۔ قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جس وزیر کے منہ میں جو بھی آتا ہے کہہ دیتا ہے اپوزیشن کا حکومت کو تعاون کی یقین دہانی کے باوجود بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔پیپلزپارٹی نے کرپشن کی ہے انکوائری کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار حکومت کو اس سال پی ایس ڈی پی میں 15 فیصد ڈیم فنڈ رکھنے کا حکم دیں ۔ عطیات سے کام چلنے والا نہیں ہے ۔ان خیالات کا اظہار خورشید شاہ نے سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا ۔ انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ آج کل جس وزیر کے منہ میں جو بھی آتا ہے بول دیتا ہے ۔ پارلیمان کے آداب کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا ہے حالانکہ اپوزیشن نے حکومت کو تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن اس کے باوجود بھی مکمل غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف ہمیشہ انتقامی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں لیکن ہمارے ہاتھ صاف ہیں اور آج تک کوئی بھی کرپشن ثابت نہیں کر سکا ہے ۔ ابھی بھی چیلنج کرتا ہوں کہ ہمارے خلاف کوئی کرپشن ثابت کر کے دکھائے کہ ہم نے ایک روپے کی بھی کرپشن کی ہو لیکن یہاں مسئلہ یہ ہے ہماری جماعت نے ہمیشہ سے قربانیاں دی ہیں ۔ ذوالفقار علی بھٹو نے بھی قربانی دی ان کے خلاف بھی جھوٹے مقدمات بنائے گئے لیکن ہم پہلے بھی عوامی خدمت کرتے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی کرتے رہیں گے اگر کسی کو زیادہ مسئلہ ہے کہ ہم نے کرپشن کی ہے تو پارلیمنٹ میں ہماری کرپشن کے خلاف انکوائری کمیٹی بنا دی جائے لیکن حکومت صرف باتوں سے سے کام چلا رہی ہے۔

حکومتی تبدیلی کے سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ تبدیلی کی دعویدار حکومت کے ابھی تک کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آ رہے البتہ یہ تبدیلی ضرور آئی ہے کہ ہیلی کاپٹر کا کرایہ 50 روپے فی کلومیٹر ہو گیا ہے ۔ عمران خان کا بنگلہ وزیر اعظم ہاؤس کے رہائش سے بھی برا ہے محض باتوں سے کام چلایا جا رہا ہے حکومت کو مشورہ دیتا ہوں کہ غریبوں کے لئے ضرور گھر بنائیں ہم بھی ان عوامی فلاح و بہبود کے کاموں میں حکومت کی مخالفت نہیں بلکہ ان کا ساتھ دیں گے اس کے علاوہ چیف جسٹس ثاقب نثار سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ حکومت کو حکم دیں کہ اس سال اور اگلے سال پی ایس ڈی پی میں دیا میر بھاشا ڈیم کے لئے کم از کم 15 فنڈ رکھا جائے کیونکہ عطیات سے ڈیم بننے والے نہیں ہیں ۔