95

فوادچوہدری پر ایک ماہ کیلئے پابندی لگانے کا مطالبہ

اسلام آباد ۔سینیٹ میں مسلم لیگ ( ن) کے سینیٹرز نے وزیر اطلاعات فوادچوہدری پر سینیٹ میں آنے پر ایک ماہ کیلئے پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔گزشتہ روز چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں اجلاس شروع ہوا تو سینیٹ میں وزراء کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا اور قائدایوان سینیٹر شبلی فراز سے وضاحت طلب کی جس پر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وہ وزراء کی عدم موجودگی پر شرمندہ ہیں

سینیٹر موسی خیل نے کہا کہ سینیٹ میں وزراء کی عدم دستیابی سے ایوان بالا کی تحقیر کرنے کے مترادف ہے ۔ گزشتہ روز ہونے والے سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے قومی اسمبلی میں دیے جانے والے بیان کی پرزور مذمت کی گئی۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی کا کہناتھا کہ قومی اسمبلی میں وزیر اطلاعات کی جانب جو گزشتہ سینیٹر مشاہد اللہ کے متعلق اور سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے بارے میں جو بات کی گئی ہے اس پر پاکستان کا ہر شہری شرمندہ تھا ، لوگ شرمندہ ہیں کہ ہمارے پارلیمنٹرین ایسی زبان استعمال کرتے ہیں ۔جاوید عباسی نے کہا کہ مدینہ کی ریاست بنانے کی بات کرنے والے وزرا کا یہ رویہ ہے؟ وزیرموصوف کے بیان سے اس ایوان بالا کی تضحیک ہوئی ہے۔

سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ وزیر اطلاعات کا حال یہ ہے کہ انہیں کے پاس صحیح معلومات ہی نہیں، مشاہد اللہ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر میرے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے، انہوں نے ایوان کو بتا یا کہ میں پی آئی اے میں ٹریفک سپروائزر تھا، اور پی آئی اے کی یونین میں بھرپور حصہ لیتا تھا اور انہوں نے اپنے کسی بھائی یا کزن کو بھرتی نہیں کروایا۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس ہے وزیر اطلاعات پیپلز پارٹی کو چور ڈاکو کہہ رہے تھے، حالانکہ ان کے اپنے ماموں پیپلز پارٹی میں ہیں، وزیر نے پیپلز پارٹی کو چور کہہ کر اصل میں خود کو ڈاکو کہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اطلاعات ان پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت دیں یا ایوان میں آکر معافی مانگیں۔